مرکزی مقامات کی قیمتی اراضیات کے تحفظ کیلئے حکومت تلنگانہ کے اقدامات

بیگم پیٹ ایرپورٹ انڈین ایرفورس کے حوالے کرنے کی متضاد اطلاعات پر حکومت چوکس

حیدرآباد 19  جولائی (سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے شہر کے مرکزی مقامات پر موجود قیمتی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے اقدامات میں تیزی لائے جانے کا امکان ہے۔ بیگم پیٹ میں واقع انتہائی قیمتی اراضی جہاں قدیم ایرپورٹ موجود تھا ، اُس اراضی کو مرکزی حکومت کی جانب سے انڈین ایرفورس کے حوالہ کئے جانے کی اطلاعات کے بعد ریاستی حکومت نے اس اراضی کے تحفظ کے لئے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مختلف اطلاعات کے بعد ریاستی حکومت نے بھی اس بات کا غیر مصدقہ طور پر افشاء کیا ہے کہ حکومت قدیم بیگم پیٹ ایرپورٹ کی جگہ پر سکریٹریٹ کی تعمیر کا ارادہ رکھتی ہے۔ 2008 ء میں حیدرآباد ایرپورٹ کی شمس آباد منتقلی کے بعد اس ایرپورٹ پر ایروناٹیکل پارک قائم کرنے کے علاوہ فضائی اُمور سے متعلق اداروں کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا لیکن 2008 ء کے بعد سے اب تک صرف ایرفورس کی نمائش کے علاوہ یہاں کوئی سرگرمیاں انجام نہیں دی گئیں بلکہ اب مختلف محکموں کی نظریں اس قیمتی اراضی پر مرکوز ہیں۔ حکومت نے حسین ساگر کے اطراف بلند عمارتوں کی تعمیر کا جو منصوبہ تیار کیا ہے اس منصوبہ کے تحت بیگم پیٹ قدیم ایرپورٹ کی اراضی کے استعمال کا بھی ظاہر کیا گیا تھا لیکن محکمہ امکنہ کی جانب سے اس اراضی کا غریبوں کو مکانات کی فراہمی کے لئے حوالے کرنے کی تجویز پیش کئے جانے کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی اور دیگر محکمہ جات بالخصوص انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن کے علاوہ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے لئے بین الاقوامی اداروں کی نظریں اِس قیمتی اراضی پر مرکوز ہوگئی۔ ذرائع کے بموجب مرکزی وزارت شہری ہوا بازی کی جانب سے اس اراضی کے بڑے حصہ کو انڈین ایرفورس کے حوالہ کرنے کے متعلق غور کیا جارہا ہے تاکہ انڈین ایرفورس کو درکار ضرورتوں کی تکمیل کو یقینی بنایا جاسکے لیکن انڈین ایرفورس کو حوالگی کے خلاف ایرپورٹ اتھاریٹی آف انڈیا کے ملازمین نے سخت احتجاج کا انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ حیدرآباد کے اطراف انڈین ایرفورس کے ایرپورٹ موجود ہیں۔ حکیم پیٹ، دنڈیگل اور بیدر میں واقع ایرپورٹس کے بعد حیدرآباد میں انڈین ایرفورس کو نئے ایرپورٹ کی ضرورت نہیں ہے لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے ان اقدامات کی صورت میں ریاستی حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر اس کی مخالفت کی جاسکتی ہے۔ برسر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی کی جانب سے بیگم پیٹ قدیم ایرپورٹ کی جگہ حاصل کرنے کے لئے کوششوں کا آغاز کیا جاچکا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت بالخصوص وزارت شہری ہوا بازی کو اس بات کے لئے رضامند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ اراضی انڈین ایرفورس کے حوالہ کئے جانے کے بجائے ریاستی حکومت کو دی جائے تاکہ ریاستی حکومت اس انتہائی قیمتی اراضی کے بہتر استعمال کو یقینی بناسکے۔