مرکزی حکومت گورنر کی تبدیلی کیلئے تیار نہیں

حیدرآباد 15 جون ( این ایس ایس ) نوٹ برائے ووٹ اسکام کے بعد آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے دباؤ کے باوجود اس بات کا امکان نہیں ہے کہ مرکزی حکومت حیدرآباد کے تعلق سے متعلقہ دفعہ 8 کو تبدیل کریگی یا پھر گورنر ای ایس ایل نرسمہن کو تبدیل کیا جائیگا ۔ اس مسئلہ پر چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ اور ان کے آندھرا کے ہم منصب این چندرا بابو نائیڈو کے مابین لفظی جھڑپ شروع ہوگئی ہے ۔ دونوں چیف منسٹرس اب ایک دوسرے پر سنگین الزامات اور جوابی الزامات عائد کر رہے ہیں۔ میڈیا اور سیاسی حلقوں میں اس مسئلہ پر گہری نظر بھی رکھی جا رہی ہے کیونکہ یہ دن بدن الجھتا جا رہا ہے ۔ مرکزی حکومت نے حالانکہ صورتحال کا جائزہ لیا ہے لیکن اس نے ابھی کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ مودی حکومت اس مسئلہ پر اپنا دامن بچائے رکھنا چاہتی اور وہ اس میں ملوث ہونا نہیں چاہتی ۔ کہا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت اسی وقت اس مسئلہ کا کوئی حل پیش کرنا چاہتی ہے جب نائیڈو کی طرح چندر شیکھر راؤ بھی مداخلت کی اپیل کریں ۔ چندر شیکھر راؤ کے اقدامات کے نتیجہ میں چندرا بابو نائیڈو برہم ہوتے جا رہے ہیں اور وہ جوابی کارروائی کرنا چاہتے ہیں۔ اطلاعات کے بموجب مرکزی حکومت دفعہ 8 اور گورنر کی تبدیلی کے چندرا بابو نائیڈو کے مطالبہ پر کوئی غور نہیں کر رہی ہے ۔