مرکزی حکومت پر پارلیمنٹ میں احتجاج کی ہمت افزائی کرنے کا الزام

تلگو دیشم سے آج تحریک عدم اعتماد کی نوٹس ، ٹی جی وینکٹیش تلگو دیشم ایم پی کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 22 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : تلگو دیشم پارٹی آندھرا پردیش کے رکن پارلیمان مسٹر ٹی جی وینکٹیش نے پارلیمنٹ میں پائے جانے والے حالات پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ پانچ یوم سے مسلسل تحریک عدم اعتماد پر مباحث کا مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن تحریک عدم اعتماد کی دی گئی نوٹس پر مرکزی حکومت اپنی کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے بلکہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی و تلنگانہ راشٹرا سمیتی ارکان پارلیمان کے ذریعہ پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی و احتجاج منظم کرنے کی ہمت افزائی کررہی ہے ۔ جس کی وجہ سے ہی وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان پارلیمان اپنے احتجاج کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ مسٹر ٹی جی وینکٹیش نے مزید بتایا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے کے اندرون چند منٹ ( یعنی دو تین منٹ ) میں ہی وائی ایس آر کانگریس پارٹی اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ارکان پارلیمان کے احتجاج شروع کرنے کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کی کارروائی کو دوسرے دن کے لیے ملتوی کردینے کا اعلان کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ کے دوران پارلیمنٹ میں اس احتجاج کے مقابلہ میں اور بھی زیادہ احتجاج منظم کیا گیا تھا لیکن اس وقت حکومت نے پارلیمنٹ کی کارروائی کو ملتوی کیے بغیر احتجاج و ہنگامہ آرائی کے دوران ہی کارروائی چلاتے ہوئے کئی ایک بل بھی منظور کئے تھے لیکن اب معمولی نوعیت کے احتجاج پر پارلیمنٹ کی کارروائی کو دن بھر کے لیے ملتوی کی جارہی ہے ۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کل یعنی بروز جمعہ بھی تلگو دیشم پارٹی تحریک عدم اعتماد کی نوٹس پارلیمنٹ میں پیش کرے گی اور اپنے احتجاج کو بھی جاری رکھا جائے گا ۔ مسٹر وینکٹیش نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ تلگو دیشم پارٹی کے احتجاج اور تحریک عدم اعتماد کو مختلف پارٹیوں کی مکمل تائید حاصل ہورہی ہے ۔ علاوہ ازیں اپنے اس احتجاج کی تائید میں ریاست آندھرا پردیش کو خصوصی موقف فراہم کرنے اور تقسیم ریاست کے موقعہ پر دئیے گئے تیقنات پر عمل آوری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاست آندھرا پردیش میں مختلف سیاسی جماعتوں بشمول تلگو دیشم پارٹی نے بھی ریاست کی تمام قومی شاہراہوں کا محاصرہ کرنے ( قومی شاہراہوں کو بند کردینے ) کے احتجاجی پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے کامیاب بنایا گیا ۔۔