ملک میں غیرمعلنہ ایمرجنسی کا عالم، ورا ورا راؤ سماجی جہدکار کا احتجاج
حیدرآباد۔2جنوری(سیاست نیوز) انقلابی مصنف وسماجی جہدکار ورا ورا رائو نے ملک میں غیرمعلنہ ایمرجنسی نافذ کرنے کا مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ عوامی مسائل بالخصوص قبائیلوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والوں کو گرفتار کرتے ہوئے انہیںجیل کی سلاخوںکے پیچھے ڈالا جارہا ہے یا پھر انکاونٹر کے نام پر ان کا قتل کیا جارہا ہے۔ناگپور جیل میں مقید پروفیسر جی این سائی بابا کی رہائی کے لئے مجسمہ امبیڈکر واقع ٹینک بنڈچوراہے پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں ورا ورارائو نے سماجی جہدکاروں ‘ دانشواروں اور ڈیموکریٹک قائدین کے ساتھ مرکزی او ریاستی حکومتوں کے رویہ پر شدید برہمی کااظہار کیا اور کہاکہ چار سال بعد ضمانت پر رہاہوئے پروفیسر جی این سائی بابا کو دوسرے مقامات کے معاملات میںماخوذ کرتے ہوئے مہارشٹرا پولیس نے دوبارہ ناگپور جیل میںبند کردیا ۔ انہوں نے کہاکہ جی این سائی بابا جو کہ پیروں سے معذور ہیںاور وہ مختلف امراض کا بھی شکار ہیںباوجود اس کے مرکز کی ہدایت پر مہارشٹرا پولیس نے انہیں دوبارہ جیل میں بند کردیا۔ وراورا رائو نے کہاکہ ناگپورجیل سے سائی بابا کی ضمانت پر رہائی کے لئے ہائی کورٹ کی اعلی سطحی بنچ نے کافی غورو خوض اور مشاورت کے بعد فیصلہ لیا تھا جس کو نظر انداز کرتے ہوئے پولیس نے دوبارہ انہیںگرفتا ر کرلیا۔ ورا ورا رائونے آندھرا کے ضلع گنٹور کی جیل میںمحروس تلنگانہ پرجا ناٹکالا منڈلی کے صدرکوٹی کی بھی غیریقینی حالات میںگرفتاری پر بھی شدید برہمی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ پروفیسر جی این سائی بابا او رکوٹی کی غیرمشروط رہائی کے لئے تمام سوشلسٹ اور ڈیموکریٹک جماعتیںمتحد ہوکر دجدوجہد کریں گی۔ اس موقع پر جیون کمار‘ راگھو ناتھ‘ این کرشنا‘ دیویندرا او ردیگر بھی موجود تھے۔