مرکزی حکومت سے استفسار پر دھمکیاں نامناسب بات

بی جے پی اورکانگریس کی سازش میں جگن اور پون کلیان شامل‘ کے ای کرشنا مورتی ڈپٹی چیف منسٹر اے پی کا ردعمل
حیدرآباد ۔26 اپریل ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر کے ای کرشنا مورتی نے بی جے پی کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی قائد ایس ویرا راجو مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو بالواسطہ نشانہ بناتے ہوئے یہ کہنا کہ مرکزی حکومت کے خلاف جدوجہد کرنے سے ’’ آلپیری‘‘ ( تروپتی کے سرنگ دھماکہ کے ) واقعہ کا اعادہ ہوگا ۔ انہوں نے ویرا راجو کے اس اظہار خیال پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دریافت کیا کہ آیا ریاست کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر مرکزی حکومت کے خلاف جدوجہد کرنے اور مرکزی حکومت سے استفسار کرنے پر آیا انہیں ختم کردیا ( جان سے مار دیا ) جائے گا ؟ ۔ کل یہاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت سے استفسار کرنے والوں کو بی جے پی کی جانب سے دھمکیاں دیئے جانا یہ کوئی مناسب بات نہیں ہوگی اور ریاست کے ساتھ دھوکہ کرنے والی مرکزی بی جے پی حکومت کی وائی ایس جگن موہن ریڈی اور پون کلیان کی جانب سے بھرپور تائید کرنا انتہائی بدبختانہ اور مخالف ریاست اقدام ہے ۔ مسٹر کے سی کرشنا مورتی نے اپنے اس خیال کا اظہار کیا کہ بی جے پی اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کی سازش میں پون کلیان بھی برابر کے شامل ہوگئے ہیں ۔ریاست آندھراپردیش کی ترقی کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر آندھراپردیش نے کہا کہ محض اپنے خلاف جاری مبینہ بے قاعدگیوں کے کیسیس سے راحت پانے کیلئے ہی صدر وائی ایس آرکانگریس پارٹی و قائد اپوزیشن آندھراپردیش قانون ساز اسمبلی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی ‘ وزیراعظم نریندر مودی کا بھجن کرتے ہوئے نہ صرف ریاست کی ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں بلکہ ریاستی ترقی پر کسی قسم کی دلچسپی کا اظہار بھی نہیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو کی گذشتہ ہفتہ کی گئی بھوک ہڑتال کے دن پون کلیان کی جانب سے کی گئی ہلچل کے پس پردہ پائے جانے والا خفیہ ایجنڈہ کیا تھا ۔ ریاستی عوام بہ آسانی سمجھ چکے ہیں اور اس خفیہ ایجنڈہ کا آئندہ انتخابات میں وائی ایس جگن موہن ریڈی اور پون کلیان کو بہرصورت خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔