مرکزی حکومت ترقیاتی کاموں کی انجام دہی میں ناکام

عوام کئی تنازعات کا شکار، سید یوسف ہاشمی کا الزام
حیدرآباد ۔ 2 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر سید یوسف ہاشمی نے دستور ہند سے سیکولرازم اور سوشلزم کا لفظ حذف کرنے کی تجویز کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی کاموں کی انجام دہی میں ناکام ہونے والی مرکزی حکومت عوام کو مختلف تنازعات میں گھسیٹ رہی ہے ۔ مسٹر سید یوسف ہاشمی نے کہا کہ ساری دنیا میں دستور ہند بہت ہی عمدہ اور لکچدار پالیسی اپنانے والا دستور ہے ۔ جس کا ساری دنیا احترام کرتی ہے ۔ نریندر مودی نے مرکز پر بی جے پی کی حکومت قائم ہونے کے اندرون 100 یوم بیرون ملک موجود کالا دھن واپس لاتے ہوئے ہر شہری کو 15 لاکھ روپئے کا مالک بنانے کا وعدہ کیا تھا ۔ این ڈی اے اپنے دور اقتدار کے 9 ماہ تکمیل کرنے کے قریب ہے مگرانتخابی منشور میں جو وعدے کئے گئے ہیں اس میں ایک وعدے کو بھی پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ۔ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے اپنے حامیوں اور ہندوتوا طاقتوں کو فرقہ وارانہ تنازعات پھیلاتے ہوئے مسائل سے عوامی توجہ ہٹانے کی ہدایت دے چکے ہیں کبھی لوجہاد ، کبھی گھر واپسی ، کبھی رام مندر کی تعمیر ، کبھی مسلمانوں کو ہندوؤں کی اولاد بتانے ، کبھی ہندو خواتین کو 4 سے زائد بچے پیدا کرنے کی ہدایت ، کبھی تبدیلی مذہب ، کبھی کشمیر کی خود اختیاری ، کبھی نصاب کی تبدیلی ، کبھی گاؤ کشی پر پابندی ، کبھی سرسوتی وندنا پوجا کے نام پر دہشت مچائی جارہی ہے ۔ اب دستور ہند سے سیکولرازم اور سوشلزم کے لفظ حذف کرنے کی مہم چلاتے ہوئے پر سکون ہندوستان کو تشدد کی لپیٹ میں جھونک دینے کی کوشش کررہی ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے اور فرقہ پرست طاقتوں کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب ہونے نہیں دے گی ۔۔