مرکزی بجٹ سے ٹی آر ایس کو مایوسی

تلنگانہ کے لیے خاطر خواہ فنڈس مختص نہیں کیا گیا : جتیندر ریڈی
حیدرآباد۔ یکم فبروری (سیاست نیوز) مرکزی حکومت کے بجٹ پر ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں پارٹی لیڈر جتیندر ریڈی نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تلنگانہ کی ترقی کے لیے جس قدر فنڈس اور پراجیکٹس کی منظوری دی جانی تھی وہ شامل نہیں کی گئی۔ بجٹ کی پیشکشی کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جتیندر ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاستوں کی بنیاد پر نہیں بلکہ وزارتوں کی بنیاد پر بجٹ الاٹ کیا ہے۔ گزشتہ سال سے بجٹ کی پیشکشی میں ریاستوں کے بجائے محکمہ جات کو پیش نظر رکھتے ہوئے رقومات مختص کی جارہی ہیں۔ جتیندر ریڈی نے کہا کہ بجٹ کی پیشکشی کے موقع پر اس بات کو پیش نظر رکھا جائے کہ ریاستوں کی ضروریات کیا ہیں اس اعتبار سے رقم الاٹ کی جانی چاہئے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکزی حکومت سے ریاست کی ضروریات کے مطابق نمائندگی پر اضافی بجٹ جاری کیا جائے گا۔ بجٹ کی پیشکشی کے بعد جتیندر ریڈی نے مرکزی وزیر ارون جیٹلی سے ریاست کے مختلف مسائل پر بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں کے سی آر کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر جس طرح کا بجٹ تیار کرتے ہیں وہ کسی اور سے ممکن نہیں ہے۔ تمام طبقات کے مسائل اور ریاست کی ترقی کے لیے ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے کے سی آر ریاست کا بجٹ تیار کرتے ہیں۔ ریاستی بجٹ کی تقریر کو ایک چھوٹا بچہ بھی پڑھ کر بآسانی سمجھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018-19ء کا تلنگانہ کا بجٹ عوامی بجٹ رہے گا۔