آر ایس ایس کے اشاروں پر بجٹ کی تیاری ، محمد فاروق حسین کا بیان
حیدرآباد ۔ یکم ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل مسٹر محمد فاروق حسین نے مرکزی اقلیتی بجٹ کو اقلیتوں کے لیے مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس کے اشاروں پر کام کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت نے ترقی اور بہبود کے معاملے میں اقلیتوں کو نظر انداز کردیا ہے ۔ مسٹر محمد فاروق حسین نے کہا کہ ملک کے مجموعی بجٹ میں اضافہ ہوا ہے ۔ زندگی کے تمام شعبہ حیات کے بجٹ میں اضافہ ہوا ہے ۔ صرف اقلیتی بجٹ کو نظر انداز کردیا گیا ہے اور تشویش کی بات یہ ہے کہ مرکزی وزراء اقلیتی امور مسز نجمہ ہبت اللہ اور مختار عباس نقوی اقلیتی بجٹ کی تعریف کرتے ہوئے اقلیتوں کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں اور این ڈی اے حکومت کی کھلی اقلیت دشمنی سے اقلیتوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ایسے قائدین کو جب ذمہ داری سونپی جاتی ہے تو ان سے کیا توقعات رکھی جاسکتی ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سب کا ساتھ سب کا وکاس نعرہ دیا ہے ۔ مگر اس نعرے سے اقلیتوں کو خارج کردیا ہے ۔ 2016-17 کا اقلیتی بجٹ اس کا ثبوت ہے ۔ ایسا لگتا ہے آر ایس ایس اور ہندوتوا طاقتوں کے دباؤ کو قبول کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے اقلیتوں کے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے ۔ مسٹر محمد فاروق حسین نے کہا کہ گذشتہ سال مرکزی حکومت کے اسکالر شپس کے لیے ملک بھر سے طلبہ سے وصول کردہ درخواستوں پر آج تک اسکالر شپس جاری نہیں کئے گئے جس سے طلبہ اور ان کے سرپرستوں میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے ۔ ہر سال مرکزی اسکالر شپس کے لیے اقلیتی طلبہ کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے ۔ ڈیمانڈ کے مطابق اقلیتی بجٹ میں اضافہ کرنے کے بجائے اس کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں ہے ۔ جب مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے یا کوئی خصوصی ترغیبات دینے کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو بی جے پی کہتی ہے کہ اس کے پاس مذہب ذات پات اور علاقہ کا کوئی بھید بھاؤ نہیں ہے ۔ اس کی نظر میں تمام شہری مساوی ہیں جب اقلیتوں کی ترقی اور بہبود کی بات آتی ہے تو اقلیتوں کے ساتھ دوسرے درجہ کے شہری کی طرح سلوک کیا جاتا ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ کانگریس کے زیر قیادت یو پی اے دور حکومت میں اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے لیے بڑے پیمانے پر ترقیاتی اقدامات کئے گئے تعلیم اور ملازمتوں میں خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ترقی میں برابر کا حصہ دار بنایا گیا ۔ بی جے پی کے زیر قیادت این ڈی اے حکومت قائم ہونے کے بعد مسلسل 2 سال سے ہر سطح پر اقلیتوں سے نا انصافی کی جارہی ہے ۔۔