چندرا بابو نائیڈو کے بشمول پوری کابینہ کے استعفی کا کوئی اثر نہیں ہوگا: دیواکر ریڈی
حیدرآباد۔ یکم ستمبر (سیاست نیوز) تلگودیشم کے رکن پارلیمنٹ جے سی دیواکر ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت کسی بھی ریاست کو خصوصی درجہ دینے کے موقف میں نہیں ہے۔ انھوں نے آج احاطہ اسمبلی آندھرا پردیش میں میڈیا سے بات چیت کے دوران قائد اپوزیشن جگن موہن ریڈی کی جانب سے اے پی کے لئے خصوصی درجہ حاصل کرنے مرکزی وزراء کو کابینہ سے دست بردار کرانے کے مطالبہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کسی بھی ریاست کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے موقف میں نہیں ہے، لہذا چندرا بابو نائیڈو کے بشمول آندھرا پردیش کے تمام وزراء اور ارکان پارلیمنٹ متحدہ طورپر مستعفی ہو جائیں، تب بھی مرکزی حکومت پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت بہار سے بھی زیادہ متاثر کن خصوصی پیکیج آندھرا پردیش کو دے سکتی ہے۔ انھوں نے نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دلانے کے لئے اپنی قیمتی جانیں قربان نہ کریں، بلکہ اعلی تعلیم حاصل کرتے ہوئے ریاست کا اثاثہ بنیں، جب کہ مرکز نے وعدہ کیا ہے خصوصی ریاست کا درجہ دینے کی بجائے ریاست کو بہتر پیکیج دیا جائے گا۔ انھوں نے چیف منسٹر آندھرا پردیش این چندرا بابو نائیڈو کو تجربہ کار قائد قرار دیتے ہوئے کہا کہ جگن موہن ریڈی اور چندرا بابو نائیڈو کا کوئی تقابل نہیں ہے۔ انھوں نے کانگریس کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس صرف رگھوویرا ریڈی کی جماعت ہے، جب کہ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے ریاست کو تقسیم کرکے آندھرا پردیش سے کانگریس کا صفایا کردیا۔