جدید مصری تاریخ کا پہلا اجتماعی مقدمہ ، بیک وقت سب سے زیادہ سزاؤں کا اعلان
قاہرہ ۔ 24 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مصر کی ایک عدالت نے اسلام پسند معز ول صدر محمدمرسی کے 529 حامیوں کو سزائے موت دی ہے ۔ مصر کی تاریخ کے ایک سب سے بڑے اجتماعی مقدمہ میں مرسی کے ان حامیوں کو ایک پولیس ملازم کی ہلاکت ، عوام اور عوامی املاک پر حملوں کے جرم کا مرتکب پایا گیا ہے ۔ منیا کی عدالت نے مرسی کی جماعت اخوان المسلمین کے 529 کارکنوں کو سزائے موت دی ہے ۔ مجرمین پر دیگر الزامات کے علاوہ جنوبی مصر کے منیا میں مطائی ضلع پولیس اسٹیشن کے ایک ڈپٹی کمانڈر کے قتل کا الزام بھی تھا ۔ تاہم عدالت نے دیگر 16 ملزمین کو منسوبہ الزامات سے بری کردیا۔ اہرام آن لائن نے خبر دی ہے کہ مصر کی جدید تاریخ میں یہ پہلا اجتماعی مقدمہ تھا جس میں ملزمین کی کثیرتعداد کو سزائے موت دی گئی ہے۔ وکیل صفائی محمد نشبیب نے کہاکہ اس فیصلہ کے خلاف اپیل کی جائے گی ۔ انھوں نے شکایت کی کہ انھیں اپنا قضیہ پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا اور صرف دو پیشیوں کے بعد ہی فیصلہ صادر کردیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اگست کے دوران قاہرہ کے النہضہ چوک اور رابعہ العضاویہ چوک پر اسلام پسند مرسی کے حامیوں کے احتجاج کو منتشر کئے جانے کے بعد پولیس اور فوج نے ان کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی تھی جس میں سینکڑوں افراد ہلاک اور دیگر ہزاروں گرفتار کئے گئے تھے ۔ عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے لئے 150 مشتبہ ملازمین کو پیش کیا گیا تھا اور باقی دوسروں کو غیاب میں سزاء دی گئی ۔ مرسی کو ان ک حکومت کے خلاف عوام کے سڑکوں پر نکل آنے اور برے پیمانے پر احتجاج کے نتیجہ میں گزشتہ سال جولائی میں اقتدار سے بیدخل کیا گیا تھا ۔ اب انھیں چار مختلف مقدمات کا سامنا ہے ۔ ان کی اسلام پسند جماعت اخوان المسلمین کو دہشت گرد نتطیم قرار دیا گیا ہے ۔ اس تنظیم سے اظہارہمدردی کرنے والوں کو حکومت کی طرف سے سخت سزائیں دی جارہی ہیں۔ مرسی کے حامیوں کے دوسرے گروپ کے خلاف کل سے مقدمہ کی سماعت شروع ہوگی ۔ اس گروپ میں 700 افراد شامل ہیں۔ 2011 ء کے انقلاب میں دیرینہ فوجی ڈکٹیٹر حسنی مبارک کی معزولی کے بعد مصر سیاسی شورش کا شکار ہوگیا تھا ۔ بعد ازاں اس ملک کے پہلے جمہوری طورپر منتخب صدر مرسی کے دور حکمرانی میں عوامی بے چینی میں مزید اضافہ ہوا۔ ان کا مختصر دور سیاسی غیریقینی اور تشدد سے بری طرح متاثر ہوا جس کے نتیجہ میں طاقتور فوج نے انھیں اقتدار سے بیدخل کردیا تھا۔