لندن ۔ 15 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) خدا کے وجود کا منکر ( مرتد) ایک افغان شہری کو مذہبی وجوہات کی بنیاد پر برطانیہ میں پناہ کی اجازت دی گئی ہے جو برطانیہ میں شاید اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے ۔ افغان شہری کے وکلاء نے یہ بات بتائی ۔ تفصیلات کے مطابق نامعلوم افغان شہری 2007 ء میں ایک تنازعہ میں اُس کے خاندان کے ملوث ہونے کے بعد برطانیہ فرار ہوگیا تھا ۔ اُسے 2013 ء تک برطانیہ میں رہنے کی اجازت دی گئی تھی ۔ اس کی پرورش ایک مسلمان کی حیثیت سے ہوئی لیکن برطانیہ میں اپنی رہائش کے دوران وہ ناستک بن گیا۔ بی بی سی نے بھی اُس کے وکلاء کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی ۔ اُن کا ماننا ہے کہ اگر نامعلوم افغان شہری دوبارہ افغانستان گیا تو اُسے سزائے موت دی جاسکتی ہے ۔ وکیل شیونایارکر کاکہنا ہے کہ برطانیہ میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے اور اگر وہ افغانستان گیا تو شرعی قانون کے مطابق اُس کے مرتد ہوجانے پر اُسے سزائے موت دی جاسکتی ہے ۔ برطانیہ کی یہ فخریہ تاریخ رہی ہے کہ جب جب کسی فرد نے یہاں پناہ طلب کی ہے، اُس کی درخواست پر ہمیشہ مثبت طورپر غور و خوض کیا گیا۔
پراگوے میں وینزوئلا کے سفارت خانے کی بازکشادگی
آسنشیون ( پیراگوے ) ۔ 15 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) وینزویلا نے 18 ماہ کے عرصہ کے بعد پیراگوے کے دارالخلافہ میں اپنے سفارت خانے کو دوبارہ کھول لیا ہے جو پیراگوئے کے ایک قائد کے اخراج سے ہوئے احتجاج کے دوران بند کردیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ آسنشیون میں وینزوئلا کے سفارت خانے کو جولائی 2012 ء میں اُس وقت بند کردیا گیا تھا جب پراگوے کانگریس نے صدر فرنانڈو لوگو کو تخلیہ کا حکم دیا تھا جو سابق صدر وینزوئلا آنجہانی ہیوگو شاویز کے قریبی رفیق تصور کئے جاتے تھے ۔ دریں اثناء وینزوئلا کے سفیر افریڈومُرگا نے کہا کہ پراگوے کے زرعی اشیاء وینزوئلا کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ جنوبی امریکہ سے تعلق رکھنے والے ان دونوں ممالک اگر ایک دوسرے سے یوں ہی تعاون کرتے رہیں تو بہتر رہے گا ۔ وینزوئلا کو دنیا میں تیل کے بڑے بڑے ذخائر کے لئے جانا جاتا ہے جبکہ پراگوے میں تیل کی پیداوار نہیں ہوتی ۔