مراٹھا کمیونٹی کیلئے 16فیصد کوٹہ بل مہاراشٹرا اسمبلی میں منظور

تعلیم اور نوکریوں کے شعبے میں فائدہ ہوگا ۔ متفقہ منظوری کیلئے اپوزیشن کے تعاون پر چیف منسٹرفڈنویس کا اظہارتشکر

ممبئی ۔ 29نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا اسمبلی نے آج متفقہ طور پر ایک بل منظور کرلیا جو سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ زمرہ کے تحت مراٹھا برادری کیلئے 16فیصد ریزرویشن کی تجویز پیش کرتا ہے ۔ چیف منسٹر دیویندر فڈنویس نے یہ بل پیش کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس بل کی اتفاق رائے سے منظوری میں مدد کی ۔ یہ بل تعلیمی اداروں میں داخلے اور سرکاری خدمات میں جائیدادوں کے معاملہ میں مراٹھا برادری کیلئے نشستوں کو محفوظ کرنے کی گنجائش فراہم کرتا ہے ۔ یہ مراٹھا برادری ایسی ہوگی جنہیں سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ شہریوں کے زمرہ میں رکھا گیا ہے ۔ قبل ازیں فڈنویس نے ریاستی پسماندہ طبقہ سے متعلق کمیشن کی سفارشات کے بارے میں کارروائی رپورٹ پیش کی ۔ یہ سفارشات سرکاری نوکریوں اور تعلیم میں مراٹھا کمیونٹی کیلئے ریزرویشن سے متعلق ہیں ۔ انہوں نے کمیشن کی وہ رپورٹ کی سفارشات بھی پیش کئے جو مراٹھا کمیونٹی کے سماجی ، تعلیمی اور اقتصادی موقف سے متعلق ہیں ۔ کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مراٹھا کمیونٹی کو سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ شہریو ں کے زمرہ میں شامل کیا گیا ہے اور ریاست کی سرکاری خدمات میں انکی نمائندگی ناکافی ہے ۔ وہ ریزرویشن کے فوائد کے مستحق ہیں جو دستور کے آرٹیکلس 15(4) اور 16(4) میں صراحت کئے گئے ہیں ۔ کمیشن نے تجویز پیش کی تھی کہ مراٹھا کمیونٹی کو سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ قرار دینے اور اس کے نتیجہ میں انہیں ریزرویشن کے فوائد کا مستحق بتانے سے پیدا شدہ غیر معمولی حالات اور صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت دستوری گنجائش کے اندرون مناسب فیصلہ کرسکتی ہے ، تاکہ ریاست میں اس ضمن میں ابھرتی صورتحال سے نمٹا جاسکے ۔ یہ بل جو تعلیمی اداروں میں داخلے کیلئے نشستوں اور ریاست کی سرکاری خدمات کی جائیدادوں کیلئے ریزرویشن فراہم کرتا ہے ، اُسے بعد ازاں ایوان میں پیش کیا گیا ۔ مراٹھا کمیونٹی جو ریاست کی آبادی زائد از 30فیصد حصہ ہے ، طویل عرصہ سے سرکاری نوکریوں اور تعلیم میں ریزرویشن چاہ رہی تھی ۔ رواں سال جولائی اور اگست میں ریزرویشن کے سلسلہ میں ان کی ہڑتال پُرتشدد شکل اختیار کرگئی تھی ۔