لاتور ، پونے، بیڑ اور دیگر مقامات پر بھی مظاہرے، کسانوں کا جلوس
ممبئی۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) مراٹھا کارکنوں نے اس طبقہ کیلئے تعلیم و روزگار کے شعبہ میں تحفظات پر فوری عمل آوری کا مطالبہ کرتے ہوئے ممبئی میں آج ’’جیل بھرو‘‘ احتجاج کیا۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کی قیادت میں تحفظات کوٹہ کے حامی گروپوں نے جنوبی ممبئی کے آزاد میدان پر جیل بھرو احتجاج کیا۔ مہاراشٹرا کے دیگر حصوں میں مقامی گروپوں نے بھی ایسا ہی احتجاج کیا۔ ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ مراٹھا برادری کے احتجاج سے ریل اور سڑک ٹریفک متاثر نہیں ہوئی۔ پولیس نے کہا کہ ریاست میں احتجاج کے پیش نظر خاطر خواہ سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ آزاد میدان پر ایک احتجاجی کیدار شنڈے نے کہا کہ ’’چیف منسٹر دیویندر فڈنویس اور مراٹھا برادری کو تحفظات دینے ان کے کھوکھلے وعدوں پر اب ہمیں بھروسہ نہیں رہا‘‘۔ ضلع لاتور میں مراٹھا طبقہ کے ارکان پر ایک گروپ نے ریاستی وزیر لیبر سمبھا جی پاٹل، نلنگیکر کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا۔ شمالی شولاپور میں احتجاجیوں نے پونے، شولاپور قومی شاہراہ کے ایک حصہ کی ناکہ بندی کردی۔ ضلع پونے کے جنار میں بھی احتجاجی مظاہرہ منظم کئے گئے۔ اس ضلع کی شرور اور کھیڈ تحصیلیوں میں بھی ریالیاں نکالی گئیں۔ جارحانہ احتجاج کے مرکز مرہٹواڑہ کے ضلع ہنگولی میں کسانوں نے اپنی برادری کیلئے کوٹہ کے مطالبات کی تائید میں بیل بنڈیوں کے ساتھ جلوس نکالا۔ مراٹھا برادری کا گزشتہ 10 دن سے جاری احتجاج پرتشدد موڑ اختیار کر گیا ہے۔ اس دوران ریاست میں تاحال 6 افراد خودکشی کرچکے ہیں۔ ایک 35 سالہ کھیت مزدور گزشتہ روز ضلع بیڑ میں اپنے گھر کے قریب درخت سے لٹکا پایا گیا۔ ضلع لاتور میں دیگر 8 احتجاجیوں نے گزشتہ روز خودسوزی کی کوشش کی لیکن پولیس نے ان کی کوشش کو ناکام بنادیا۔