واشنگٹن ۔28جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) اعلیٰ سطحی ڈیموکریٹک قانون سازوں نے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ عاملہ کے ایک حکمنامہ پر دستخط کرتے ہوئے جاری کرنے کے فیصلہ کی شدید مذمت کی ہے جہاں حکمنامہ کے ذریعہ سخت گیر اسلامی دہشت گردوں کے ملک میں داخلہ کی روک تھام وجہ بتائی گئی ہے ۔ قانون سازوں کا استدلال ہے کہ ’’ایک ہی لکڑی سے سب کو ہانکنا مناسب نہیں‘‘ کیونکہ گیہوں کے ساتھ گُھن کے پس جانے کے مترادف اس حکمنامہ سے حقیقی افراد اور پناہ گزین امریکہ آنے سے محروم ہوجائیں گے ۔ کانگریس خاتون باربرالی نے کہاکہ مذہب کی بنیاد پر پناہ گزینوں اور امیگرنٹس کے امریکہ میں داخلہ پرپابندی کے ٹرمپ کے احکامات سے وہ سخت نالاں ہیں جس سے ملک کے دستور کی خلاف ورزی ہوگی اور مذہبی رواداری کی امریکی پالیسی کو بھی دھکا لگے گا جو امریکی جمہوریت کا طرّہ امتیاز ہے۔ دوسری طرف سینیٹ کے اقلیتی قائد چک شومر نے کہا کہ صدر کی جانب سے دستخط کردہ یہ حکمنامہ انتہائی پسماندہ اور شرانگیز ہے ۔ مذہبی رواداری امریکہ کی خصوصی شناخت ہے اور مشرق وسطیٰ میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اس کے باوجود امریکہ نے وہاں سے نقل مکانی کرنے والوں کا خیرمقدم کیا ہے ۔ یہ رواداری کوئی آج کی بات نہیں ہے بلکہ اُس وقت سے ہے جب سے امریکہ کا وجود ہے اور آج اس حکمنامہ کی وجہ سے اسٹیچو آف لبرٹی کی آنکھوں میں آنسو ہیں۔