پٹنہ 24 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ملک کے مختلف مقامات پر عبادت گاہوں پر حملوں سے فکرمند چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج کہاکہ ہر شخص کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی ہے اور ادعا کیاکہ یہ مملکت کی ذمہ داری ہے کہ اِس آزادی کا تحفظ کرے۔ نتیش کمار نے کہاکہ عبادت گاہوں پر حملوں کے بعض واقعات ملک کے مختلف مقامات پر پیش آئے ہیں جو ہر ایک کے لئے فکر کی بات ہے کیونکہ مذہب پر عمل کرنے کی آزادی ہر شخص کو حاصل ہے اور اِس کا تحفظ مملکت کی ذمہ داری ہے۔ نتیش کمار کا یہ تبصرہ ملک کے مختلف حصوں میں گرجا گھروں پر حالیہ حملوں کے سلسلہ کے پس منظر میں اہمیت رکھتا ہے۔ ایک 72 سالہ راہبہ کی بھی مغربی بنگال کے ضلع ندیا کے ایک کانونٹ میں عصمت ریزی کی گئی۔ نتیش کمار نے کہاکہ ہمیں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے کہ ایسے واقعات کیونکر پیش آرہے ہیں۔ ان کی وجہ سے ملک کو کیا پیغام ملتا ہے۔ چیف منسٹر ایشیائی ترقیاتی تحقیقات کے ادارہ کی جانب سے اپنی تہنیتی تقریب میں تقریر کررہے تھے۔ یہ تقریب پٹنہ میں منعقد کی گئی تھی تاکہ رکن مقننہ کی حیثیت سے 30 سالہ کرئیر کی تکمیل پر نتیش کمار کو تہنیت پیش کی جائے۔ نتیش کمار پہلی بار ضلع نالندہ کے اسمبلی حلقہ نارنول سے مارچ 1985 ء میں رکن اسمبلی منتخب تھے۔ نتیش کمار نے کہاکہ تشکیل حکومت آسان ہے لیکن ملک کا انتظام کرنا ایک مشکل کام ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس کے لئے وسیع النظری ضروری ہے۔
کوئی بھی کچھ بھی کرسکتا ہے بشرطیکہ ماحول پرامن ہو۔ اُنھوں نے نشاندہی کی کہ وحدت میں کثرت ہندوستان کی عظیم ترین طاقت ہے۔ نتیش کمار نے کہاکہ بنیادی ذمہ داری مرکزی و ریاستی حکومتوں کی ہے کہ سماج میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھیں۔ اگر عوام کے مذہبی عقیدے پر حملہ ہوتا ہے تو اُن کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، اِس سے سماج کے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل پیدا ہوتا ہے۔ امن اُس وقت تک برقرار نہیں رہ سکتا جب تک کہ صرف پولیس کی طاقت استعمال ہوتی ہو۔
یہ صرف برقراریٔ امن کا ایک پہلو ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر سماج میں انتشار ہو تو پولیس زیادہ مدد نہیں کرسکتی۔ سماج میں خوف کی موجودگی کی صورت میں قانون کی حکمرانی برقرار نہیں رہ سکتی۔ چیف منسٹر بہار نے کہاکہ پارلیمانی جمہوریت صدارتی طرز کی حکومت پر فوقیت رکھتی ہے۔ حالانکہ اِس پر کئی تنقیدیں کی گئی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس میں فطری طور پر یہ صلاحیت موجود ہے کہ جو بھی کوتاہیاں داخلی طور پر موجود ہوں اُنھیں دور کرلیں۔ نتیش کمار نے کہاکہ بابائے قوم مہاتما گاندھی اور دیگر مشہور قومی قائدین کو پارلیمانی جمہوریت پر اعتماد تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ حکومت کی بہترین نوعیت ہے اور سب کی شراکت داری کو یقینی بناتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کوئی بھی انتخابات میں مقابلہ کرسکتا اور اُنھیں جیت سکتا ہے، ہمیں اِس بات پر فخر ہونا چاہئے۔