مذہبی امتیاز سے گریز اور تنوع سے اتفاق کی ضرورت

مئیسورو۔یکم فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے آج کہا کہ مذہبی بنیاد پر تفریق و امتیاز نہیں کیا جانا چاہیئے بلکہ تکثیر و تنوع کا جشن منایا جانا چاہیئے ‘ کسی کو محض اس کی عبادت کے محتلف طریقوں‘ مختلف لباس دوسروں سے مختلف روایات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیئے ۔ مسٹر بھگوت نے یہاں آر ایس ایس کے حامی ایک ادارہ بین الاقوامی مرکز برائے تہذیبی مطالعات کے زیراہتمام پانچویں بین الاقوامی کانفرنس اور سرکردہ شخصیات کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ تنوع کی مخالفت نہیں کی جانا چاہیئے بلکہ اس کا جشن منایا جانا چاہیئے ‘‘۔ سنگھ پریوار کی سرپرست تنظیم آر ایس ایس کے سربراہ نے یہ ریمارک ایسے وقت کیا ہے

جب سنگھ پریوار سے وابستہ ہندو توا تنظیمیں حالیہ مہینوں کے دوران جبری مذہبی تبدیلی اور ایسی ہی دیگر سرگرمیوں کے سبب سخت تنقیدوں کا نشانہ بنی ہیں ۔ مسٹر بھاگوت نے کہا کہ ساری کائنات واحد نامیاتی شئے ہے ‘ جہاں ساری مخلوق کی فلاح و بہبود مقصود ہے ۔عوام کو جسد واحد کی طرح اپنی بقا برقرار رکھنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ’’ تکثیری و متنوع معاشرہ میں ایک کنٹراکٹ کی بنیاد پر نہیں بلکہ اتفاق و قبولیت کی بنیاد پر زندگی بسر کی جانی چاہیئے ۔ عصر حاضر میں زندگی کا نظریہ ایک دوسرے کو برداشت کرنے ( رواداری) تجویز کیا ہے لیکن بے پناہ تجربہ کے ساتھ ہماری دیرینہ روایات کہتی ہیں کہ ایک دوسرے کو برداشت نہیں بلکہ قبول کرنا چاہیئے ‘‘ ۔ مسٹر موہن بھاگوت نے کہا کہ ’’ افادیت روایات ایک دوسرے سے جداگانہ نظر آتی ہیں لیکن وہ سب ایک ہیں ۔ وحدت ہی حتمی سچ اور دائمی حقیقت ہے ۔ ہماری روایات کہتی ہیں کہ ہم ہر شئے کے ساتھ ہیں اور ساری قدرت و فطرت کے علاوہ تمام دیگر روایات کو قبول کریں ‘‘ ۔