مدینہ منورہ ۔ 9 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) حج اور عمرہ کیلئے آنے والے اللہ کے مہمانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں مہیا کرنے کے مقصد سے مدینہ منورہ میں 50 بلین ریال کے کنگ عبداللہ عازمین سٹی پراجکٹ کے پہلے مرحلہ کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس پراجکٹ کے تحت 1.6 ملین مربع میٹر علاقہ کا احاطہ کیا جائے گا اور 2 لاکھ افراد کے رہائش کی گنجائش فراہم ہوگی۔ یہ پراجکٹ مسجد نبوی ؐ سے مغربی سمت 3 کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ میقات سے بھی اس کا فاصلہ 3 کیلو میٹر اور مسجد قبا سے صرف 900 کیلو میٹر دور ہوگا۔ خادم حرمین شریفین شاہ عبداللہ نے وزارت فینانس کو اس پراجکٹ پر عمل آوری کی ہدایت دی۔ گورنر مدینہ پرنس فیصل بن سلمان نے بتایا کہ اس پراجکٹ کے ذریعہ عازمین کی مزید مؤثر خدمات انجام دی جاسکیں گی۔ سرکاری پبلک انوسمنٹ فنڈ اس پراجکٹ کیلئے مالیہ فراہم کرے گا جس میں 400 بستروں کا ہاسپٹل اور ایک ریلوے اور ایک بس اسٹیشن بھی شامل ہیں۔ انتہائی عصری سہولیات سے آراستہ کئی ہوٹلس اور اپارٹمنٹس بھی تعمیر کئے جائیں گے
جن میں تقریباً 2 لاکھ عازمین و معتمرین کی گنجائش رہے گی۔ وزارت فینانس کے ذرائع نے بتایا کہ اس پراجکٹ کی لاگت 50 بلین ریال سے زائد ہونے کی توقع ہے۔ پہلے مرحلہ میں 3.3 بلین ریال خرچ کئے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلہ میں 2.7 بلین ریال کے مصارف آئیں گے۔ اس پراجکٹ کے تحت 100 انتظامی اور رہائشی ٹاورس کے علاوہ 30 ہوٹلس قائم کئے جائیں گے۔ یہی نہیں بلکہ وزارت حج کا ہیڈکوارٹر، حج سکریٹریٹ اور گورنر مدینہ منورہ کا دفتر بھی یہیں قائم کیا جائے گا۔ اس پراجکٹ کے ذریعہ اللہ کے مہمانوں کی خدمت کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے اور سماجی و معاشی ترقی بھی یقینی ہوگی۔ اس پراجکٹ کی زد میں آنے والی عمارتوں کا معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ یہاں ایک بڑی مسجد بھی تعمیر کی جائے گی جس میں 15000 مصلیوں کی گنجائش رہے گی۔ بس اسٹیشن میں 84 افراد کو ایک سے دوسرے مقام لے جانے کی سہولت رہے گی۔ تجارتی مرکز بھی قائم ہوگا جو 3 منزلوں اور 71 ہزار سے زائد مربع میٹر پر مشتمل ہوگا۔