حیدرآباد ۔ 23 جنوری ۔ مدینہ بلڈنگ تا شاہ علی بنڈہ علاقہ پرانا شہر کا سب سے مصروف ترین علاقہ ہے اور اس روڈ کی دونوں جانب کئی تجارتی مراکز ہیں۔ غرض نیا پل تا شاہ علی بنڈہ بلاشبہ شہر کا اہم تجارتی علاقہ ہے۔ اس علاقہ کی تجارتی اہمیت کے باوجود تنگ سڑکوں نے راہگیروں سے لیکر تاجرین ہر کسی کیلئے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ قارئین… اگر آپ غور کریں تو اندازہ ہوگا کہ نیاپل سے لیکر شاہ علی بنڈہ اور فلک نما تک پولیس نے سڑکوں کے درمیان رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ یہ رکاوٹیں دراصل عید و تہوار اور جلوسوں کے دوران کھڑی کی جاتی ہیں۔ شہریوں کی سلامتی کیلئے جو بھی اقدامات کئے جاتے ہیں، ان کی ستائش کی جانی چاہئے لیکن جب حکومت یا پولیس اور دیگر سرکاری اداروں کے اقدامات عوام کیلئے رحمت کی بجائے زحمت بن جائے تو اس جانب توجہ دلانا ہر ذمہ دار شہری کا فرض بنتا ہے۔ راقم الحروف نے دیکھا کہ دو کیلو میٹر طویل اس روڈ پر جابجا رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔ خاردار تار بھی نصب کئے گئے ہیں جس کے نتیجہ میں ٹریفک سے لیکر پیدل راہروؤں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پہلے تو روڈ تنگ، اس پر سڑک کے بیچوں بیچ 8×8 فٹ فولادی رکاوٹیں اور خاردار تاروں کا جال ٹریفک میں خلل کا باعث بن رہے ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہیکہ وہ بھی ان رکاوٹوں سے پریشان ہیں جبکہ خواتین کے برقعہ تاروں میں الجھ کر تار تار ہورہے ہیں۔ سب سے زیادہ رکاوٹیں چارمینار کے پاس کھڑی کی گئی ہیں جس سے گلزار حوض، چارمینار اور شاہ علی بنڈہ کے قریب ٹریفک میں زبردست خلل پڑرہا ہے۔ یہ رکاوٹیں جہاں ٹریفک میں خلل، راہگیروں کی پریشانی کا باعث بن رہے ہیں، وہیں منشیات کی لعنت میں مبتلاء افراد کیلئے محفوظ پناہ گاہیں بن گئی ہیں۔ گلزار حوض، چارمینار، مکہ مسجد اور دیگر تاریخی آثار کے مشاہدہ کیلئے آنے والے سیاح جب ان رکاوٹوں کے سائے تلے مرد و خواتین کو منشیات کا استعمال کرتے دیکھتے ہوں گے تو وہ ہمارے اسی تاریخی شہر کے بارے میں کیا سوچتے ہوں گے۔ ویسے بھی مدینہ سرکل تا چارمینار اور شاہ علی بنڈہ میں سڑکوں کی چوڑائی کا کام کافی عرصہ سے بند پڑا ہے۔ اس کے علاوہ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ سے ٹریفک تو دور کی بات ہے پیدل راہرو کو تک مشکلات پیش آرہی ہیں۔ ایسے میں تاجرین، موٹر سیکل رانوں، گاڑیوں میں گذرنے والوں اور پیدل راہروؤں کو راحت پہنچانے کیلئے محکمہ پولیس کو سب سے پہلے ان رکاوٹوں کو وہاں سے ہٹانا ہوگا اور پھر سڑکوں کی چوڑائی کے کام پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ نیاپل، مدینہ بلڈنگ، گلزار حوض، چارمینار، شاہ علی بنڈہ اور علی آباد کی سڑک پر کچھ ایسے مقامات ہیں، جہاںاکثر ٹریفک جام رہتی ہے۔ اگر ان مقامات پر سڑکیں چوڑی کردی جائیں تو ٹریفک کا مسئلہ بڑی حد تک حل ہوسکتا ہے۔