مدینہ ایجوکیشن سوسائٹی کے تعلیمی ادارہ جات کی آج سے کشادگی

حیدرآباد۔/16جنوری، ( سیاست نیوز) حکومت مدینہ ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت تعلیمی اداروں کو چلانے کیلئے ماہرین تعلیم پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی تیاری کررہی ہے۔ واضح رہے کہ وقف بورڈ نے کل مدینہ ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت موجود اوقافی جائیدادوں کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ منشائے وقف اور وقف ایکٹ کی خلاف ورزی کے تحت ان جائیدادوں کو اسپیشل آفیسر وقف بورڈ شیخ محمد اقبال ( آئی پی ایس ) کی راست نگرانی میں کل وقف بورڈ نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت مدینہ پبلک اسکول، مدینہ ٹیکنیکل کالج، مدینہ جونیر کالج فار گرلز، مدینہ جونیر کالج فار بوائز اور مدینہ اسٹوڈنٹس ہاسٹل چلائے جاتے ہیں۔ ان تمام تعلیمی اداروں کے انتظام چلانے کیلئے ماہرین تعلیم اور معززین شہر پر مشتمل ایک کمیٹی کے قیام کا منصوبہ ہے۔ اس سلسلہ میں اسپیشل آفیسر وقف بورڈ نے اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل سے مشاورت کی۔ بتایا جاتا ہے کہ اندرون دو یوم کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ طلبہ کی تعلیم متاثرنہ ہو اور معمول کے مطابق تعلیمی ادارے کام کرتے رہیں۔ کمیٹی کے قیام کی سرگرمیوں کے آغاز کے ساتھ ہی مختلف گوشوں سے کمیٹی میں شمولیت کیلئے ناموں کی سفارش کا آغاز ہوچکا ہے تاہم انتظامی صلاحیت اور تعلیمی اداروں کو چلانے کے تجربہ کی بنیاد پر ہی کمیٹی کے ارکان کا انتخاب کیا جائے گا۔

اسی دوران شیخ محمد اقبال نے آج وقف بورڈ کے عہدیداروں کے ساتھ حمایت نگر میں واقع مدینہ پبلک اسکول اور جونیر کالج کی عمارت کا دورہ کیا۔ ان اداروں کے سابق انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کو دو دن کی چھٹی کا اعلان کیا ہے۔ شیخ محمد اقبال اور وقف بورڈ کے عہدیداروں نے اس عمارت کے دفاتر کو مقفل کرتے ہوئے مہربند کردیا۔ شیخ محمد اقبال نے اعلان کیا کہ تعلیمی ادارے کل 17جنوری سے دوبارہ کام کرنا شروع کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ سابق انتظامیہ عوامی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے وقف بورڈ سے عدم تعاون کررہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طلبہ اور سرپرستوں کو تعلیم کے سلسلہ میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اسی معیار کی برقراری کے ساتھ وقف بورڈ ان اداروں کا انتظام چلائے گا۔ شیخ محمد اقبال نے کہا کہ منشائے وقف کے مطابق ان اداروں میں ڈونیشن کے بغیر غریب اقلیتی طلبہ کی تعلیم کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ داخلوں کا نظام بھی شفاف اور آسان بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان اداروں کی آمدنی سے انجینئرنگ اور دیگر پیشہ ورانہ کالجس کے قیام کے معاملات کی بھی جانچ کی جائے گی۔انہوں نے اولیائے طلبہ سے اپیل کی کہ وہ تعلیمی اداروں کے بہتر انتظام کے سلسلہ میں بورڈ سے تعاون کریں۔ وقف بورڈ کی جانب سے نوٹس بورڈ پر کل سے اسکول کی کشادگی کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اولیائے طلبہ کا احساس ہے کہ وقف بورڈ کی جانب سے ان اداروں کو چلانا کسی چیلنج سے کم نہیں۔