مدھیہ پردیش میں 60 لاکھ جعلی ووٹرس ،ایک فوٹو پر 36 شناختی کارڈس

کانگریس کی الیکشن کمیشن سے شکایت ‘ووٹروں کی نئی فہرست میں جعلسازی کا الزام
بھوپال ۔3جون ( سیاست ڈاٹ کام ) معروف نیوز چینل این ڈی ٹی وی نے ایک سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ مدھیہ پردیش میں ایک ہی تصویر کے ساتھ کئی کئی شناختی کارڈ جاری کئے جانے کی بات معلوم ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک پولنگ بوتھ پر ایک جیسی تصویر 23 ووٹروں کے نام پر فراہم کی گئی ہے، تو دوسری ایک فوٹو پانچ پانچ ، چار چار الگ الگ ناموں سے فراہم کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک شناختی کارڈ پر ایک فوٹو کے ساتھ نام فوزیہ چھپا ہے تو اْسی فوٹو کے ساتھ دوسرے شناختی کارڈ میں اْس کا تبدیل ہوکر دلیپ، اور پرکاش کے نام پر جاری ہوا ہے۔ پھر یہی فوٹو والا شناختی کارڈ دوسرے پولنگ بوتھ بھی 13 الگ الگ ناموں سے ملے ہیں۔این ڈی ٹی وی نے ان گڑبڑیوں والی ووٹر لسٹ کو دی پولٹیکس ڈاٹ اِن کے ذریعے اپنے ہاتھ لگنے کا تذکرہ کیا ہے۔بھوجپور اسمبلی کے ووٹر سینٹر 245 میں ووٹر کارڈ نمبر IJP 3297140 والے دیو چند اسی بوتھ پر IJP 3297249 سے مکیش کمار ہوگئے۔ بوتھ نمبر 270 میں یہی تصویر تین الگ الگ ناموں سے ہے۔ پولنگ بوتھ نمبر 272 پر دو نام سے بوتھ نمبر 273 میں چار نام سے تو 275 میں دو نام سے 276 میں بھیم سین نام سے تو بوتھ نمبر 280 میں تین تین الگ الگ ناموں سے ہے۔بھوجپور پولنگ بوتھ نمبر 199 ووٹر کارڈ نمبر IJP 3488426 نام فوزیہ خان، یہی تصویر ووٹر کارڈ نمبر IJP 3489499 پر پرمیلا ہے رپورٹ میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیاگیا ہے کہ خاتون کی تصویر کے ساتھ اگلے شناختی کارڈ میں یہی نام تبدیل ہوکر پرکاش اور دلیپ سنگھ کے نام سے ہے۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کی بنیاد پرکانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ہماچل پردیش میں ایسے ایک دو نہیں بلکہ 60 لاکھ فرضی ووٹرس ہیں جسے حکومت نے انتظامیہ کی مدد سے تیار کئے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان مانک اگروال نے کہا، ‘ایک فوٹوہے اور 40 لوگ ووٹنگ کررہے ہیں، اس میں مرد بھی ہیں، خواتین بھی ہیں۔ یہ پورے مدھیہ پردیش میں ہوا ہے،اور ہمارے پاس موجود معلومات کے مطابق 60 لاکھ جعلی ووٹ تیار کیے گئے ہیں، تمام کلیکٹروں کا استعمال کیا گیا ہے اور یہ سب بی جے پی حکومت کے حکم پر ہوا ہے۔واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد اب بی جے پی بھی کہہ رہی ہے کہ ایسی فہرستوں کی جانچ ہونی چاہئے اور خامیوں کو دور کیا جانا چاہئے۔