مدھیہ پردیش میں گربا پنڈالوں پر تحدیدات کا مطالبہ

غیرمسلم نوجوانوں کے داخلہ پر امتناع عائد کرنے بی جے پی رکن اسمبلی کی خواہش
اندور ۔ 10 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کے ایک بی جے پی رکن اسمبلی نے ’’لو جہاد‘‘ کے موضوع پر جاری گرماگرم مباحث کے دوران آئندہ نوراتری تہوار کے منتظمین سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ غیرمسلم نوجوانوں کو ان پنڈالوں میں داخلہ کی اجازت نہ دیں جہاں بھکتی کا رقص ’’گربا‘‘ کیا جاتا ہے۔ یہ دیوی درگا کی تاریخ میں کیا جانے والا رقص ہے۔ مدھیہ پردیش بی جے پی کے نائب صدر اور اندور (3) اسمبلی نشست کی رکن اسمبلی اوشا ٹھاکر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’گربا‘‘ کے منتظمین کو صرف ہندو نوجوانوں کو پنڈالوں میں داخلہ کی اجازت دینی چاہئے اور وہ بھی ان کے ووٹر شناختی کارڈس پیش کرنے کے بعد۔ 48 سالہ رکن اسمبلی نے کہا کہ ان افراد کو داخلہ کی اجازت دینا نامناسب ہے جو ہندو دھرم پر اعتقاد نہیں رکھتے لیکن گربا کھیلنے کیلئے رقص کرنے اور گیت گانے کیلئے پنڈالوں میں داخل ہوتے ہیں۔ انہوں نے منتظمین سے اپیل کی ہیکہ صرف ہندو نوجوانوں کو پنڈالوں میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے اور وہ بھی ووٹر شناختی کارڈ پیش کرنے کے بعد۔ اوشا ٹھاکر نے منتظمین سے خواہش کی ہیکہ اس بات کو یقینی بنائے کہ گربا تہوار کی تقاریب میں شرکت کرنے والی لڑکیاں ’’اچھی طرح‘‘ لباس پہنے ہوئے ہوں۔ اوشا ٹھاکر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اپوزیشن کانگریس نے کہا کہ رکن اسمبلی سماجی پولسنگ کی تائید کررہے جس کی جمہوریت میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اوشا ٹھاکر کی اپیل نہ تو ہندوستانی تمدن سے ہم آہنگ ہے اور نہ دستور کے وقار کو سربلند کرتی ہے۔