اسٹرانگ رومس کے قریب مشتبہ افراد کو لیاپ ٹاپس کیساتھ گھومتا دیکھا گیا : کانگریس
نئی دہلی۔ یکم ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے ایک وفد نے الیکشن کمیشن سے نمائندگی کے دوران مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی سکیورٹی کے علاوہ ووٹوں کی گنتی کے عمل کے دوران انہیں لانے لے جانے سے متعلق امور پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اترپردیش میں ووٹرس کے ناموں کو حذف کئے جانے کا الزام عائد کیا۔ الیکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر اور چھتیس گڑھ میں اپنی پارٹی کے تنظیمی اُمور کے انچارج پی ایل پونیا نے کہا کہ ریاست کے دھام تاری اسمبلی حلقہ سے مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بعض مشتبہ افراد کو ان اسٹرانگ رومس کے اطراف سی سی ٹی وی کیمروں کی درستگی کے بہانے لیاپ ٹاپس اور موبائیل فونس کے ساتھ گھومتا ہوا دیکھا گیا تھا۔ پونیا نے کہا کہ ان کی پارٹی نے اس ضمن میں چیف الیکٹورل آفیسر سے رائے پور میں شکایت کی ہے۔ کانریس کے رکن پارلیمنٹ ویویک تنکھا نے دعویٰ کیا کہ مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کے ایک اسٹرانگ روم میں تقریباً ایک گھنٹے تک برقی سربراہی بند تھی۔ اس دوران سی سی ٹی وی کیمروں کو بھی بند کردیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ریاست میں پولنگ کے اختتام کے 48 گھنٹے بعد ایک اسکول بس جس پر کوئی نمبر درج نہیں تھا، الیکٹرانک ووٹنگ مشینس کو ساگر ڈسٹرکٹ کلکٹر کے دفتر کو منتقل کی۔ انہوں نے کہا کہ دفتر کلکٹر میں ان مشینوں کو محفوظ کروانے پر اس لئے اعتراض ہے کہ یہ کام پولنگ کے اختتام کے دو گھنٹے بعد ہی کیا جانا چاہئے تھا، لیکن دو دن بعد منتقلی کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ حلقہ کھوریہ میں یہ واقعہ پیش آیا جہاں سے ریاستی وزیر داخلہ مقابلہ کررہے ہیں۔