مدح حسینؓ ابن علی ؓ

آندھی چلی جو ظلم کی جوروجفا کے بعد
اشک رواں بھی تھمتے نہیں کربلا کے بعد
ایک ظلم نارواں تھا یزیدانِ دَھر کا
اس غمکدے میں غم کی حد ارتقاء کے بعد
یوں تو ہے فتح خیبر و خندق کے معرکے
اسلام کو عروج ملا کربلا کے بعد
سینہ سپر تھے دشمنِ ایماں کے سامنے
شیرخدا کے لاڈلے شیرِخدا کے بعد
حق کی رضا کے واسطے سب کچھ لٹادیا
آیا نہ کوئی اِبن علیؓ مرتضیٰ کے بعد
پیکر وفائے صبر کے حضرت حسینؓ ہے
سر جھک گیا ہے اپنا درِ مصطفیؐ کے بعد
آل نبیؐ سے جس نے بھی کی دشمنی مسعودؔ
لعنت خدا کی اُسپر پڑی اس خطا کے بعد
میر مسعودؔ عاجزؔ الازھری