چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر پرپورا بھروسہ ‘ لیکن عمل آوری میں تاخیر تشویشناک‘ مسلم تنظیموں کی نمائندگی
حیدرآباد۔21ستمبر ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات کیلئے جاری روزنامہ ’’سیاست‘‘ کی مہم اب تحریک کی شکل اختیار کرگئی ہے ۔ ریاست کے اضلاع میں عوام تحصیلدار ‘ آر ڈی او ‘ ضلع کلکٹرس کے علاوہ عوامی منتخبہ نمائندوں ‘ وزراء ‘ ارکان اسمبلی سے ملاقات میںکوئی ایسا موقع نہیں چھوڑنا چاہتے جس میں 12فیصد تحفظات کے لئے نمائندگی کی جاسکے ۔ اس جاری مہم کے باوجود غیر محسوس طریقہ سے سرکاری ادارہ جات میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے عمل سے مسلم اقلیت تشویش کا شکار ہے ۔ جہاں ایک طرف مسلم اقلیت کو چیف منسٹر کے وعدہ پر بھروسہ تو ہیں لیکن دوسری طرف تقررات کے عمل سے مسلمان تشویش میںمبتلا ہوکر تحریک میں شدت پیدا کررہے ہیں ۔ اب اضلاع کے علاوہ شہر حیدرآباد میں بھی اس تحریک نے زور پکڑ لیا ہے ۔ سکندرآباد کنٹونمنٹ علاقہ کی تنظیم جو کنٹونمنٹ علاقہ میں کافی اثر رکھتی ہے ‘ سکندرآباد کنٹونمنٹ پیپلز ویلفیر کمیٹی کے وفد نے آج صدر ایم اے جمیل کی قیادت میں ایڈیٹر ’’سیاست‘‘ جناب زاہد علی خان اور نیوز ایڈیٹر ’’سیاست‘‘ جناب عامر علی خان جو 12فیصد مسلم تحفظات تحریک کی قیادت کررہے ہیں ملاقات کی اور اس عظیم اقدام پر ان کی گلپوشی کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی ۔ کمیٹی نے سکندرآباد کے کونے کونے میں عوام کا شعور بیدار کرنے پر سیاست کی اس تحریک کو مزید مضبوط کرتے ہوئے حصول تحفظآت تک تحریک سے جڑے رہنے کا عزم ظاہر کیا ۔ وفد میں ایم اے کوثر پاشاہ نائب صدر ‘ محمد اسلم جنرل سکریٹری ‘ سید سلیم سکریٹری کے علاوہ محمد ارشد ‘ عبدالکریم و دیگر موجود تھے ۔ شہر کے علاوہ تلنگانہ کے تمام اضلاع بالخصوص ضلع میدک کے سنگاریڈی ٹاؤن میں عوام نے ’’سیاست‘‘ کی تحریک پر غیر معمولی ردعمل ظاہر کیا ۔ جوق درجوق آج ایک ہی دن میں 40مختلف گروپس و تنظیموں بشمول طلبہ تنظیموں اور سیکولر قائدین نے یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر ہندوستان کے سب سے بڑے کلکٹریٹ عمارت مسلم تحفظات کی نمائندگیوں سے اپنی تنگ دامنی کا شکوہ کررہی تھی ۔شہر کے بہادرپورہ گریٹر حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی ‘ نورخاں بازار ڈیویژن کے صدر ایف ایم خان نیر کی قیادت میں ایک وفد نے تحصیلدار بہادرپورہ کو ایک یادداشت پیش کی جبکہ شمس آباد کے علاقہ میں بیگا فاؤنڈیشن چیریٹبل ٹرسٹ کی جانب سے تحصلیدار شمس آباد کو ایک یادداشت پیش کی گئی ۔ اس موقع پر محمد اسد صدر کے علاوہ محمد عبدال قادر ‘ محمد علیم الدین ‘ محمد کریم الدین و دیگر موجود تھے ۔ طلبہ تنظیموں کی جانب سے دستخطی مہم کا سلسلہ بھی جاری ہے اور مسلمانوں کا مطالبہ ہے کہ تحفظات سے قبل تقررات کے عمل کو روکا جائے۔