مخالف سکھ ریمارکس ‘ بی جے پی نے حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کیا : پٹروڈا

نئی دہلی 10 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) مخالف سکھ فسادات پر ان کے کچھ ریمارکس سے تنازعہ پیدا ہونے کے بعد سینئر کانگریس لیڈر سام پٹروڈا نے آج بی جے پی پر حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ماضی کی باتیں اس بار کے انتخابات میں موضوع بحث نہیں ہوسکتیں۔ پٹروڈا نے اپنے رد عمل میں کہا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ ان کے انٹرویو سے کس طرح سے بی جے پی نے تین الفاظ نکالے ہیں اور انہیں توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے ۔ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے ۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ ہمیں تقسیم کرکے اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ بی جے پی کے پاس کوئی پروگرام یا پالیسیاں نہیںہیں جن کی بنیاد پر وہ عوام سے رجوع ہوسکے ۔ پٹروڈا نے کہا کہ 1984 کے مخالف سکھ فسادات میں سکھوں کو جو تکالیف ہوئی ہیں وہ اس کو سمجھتے ہیں۔ وہ سکھ برادری پر ہونے والے مظالم کا بھی احساس رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاہم ماضی کی باتیں ہیں جنہیں جاریہ انتخابی عمل میں موضوع بحث نہیں بنایا جاسکتا ۔ اس بار جو انتخابات ہو رہے ہیں وہ صرف اس بات پر ہیں کہ مودی نے گذشتہ پانچ سال کے دوران کیا کام کیا ہے ۔ راجیو گاندھی اور راہول گاندھی ایسے لوگ نہیں ہیں جو کسی کو ان کی ذات پات کی بنیاد پر نشانہ بنائیں۔ سام پٹروڈا کانگریس کے سینئر لیڈر ہیں اور وہ اوور سیز کانگریس کے سربراہ بھی ہیں۔ ان کے تعلق سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ ایک انٹرویو کے دوران جب ان سے مخالف سکھ فسادات کے تعلق سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ ’’ تو کیا ہوا ۔ جو ہوگیا سو ہوگیا ‘‘ ۔ پٹروڈا نے کہا کہ بی جے پی کے پاس عوام سے رجوع ہونے کیلئے مثبت مسائل نہیں ہیں اور نہ کوئی کارنامے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اس طرح کے مسائل کو موضوع بحث بنا رہی ہے ۔ عوام میں نفاق اور نفرت پیدا کی جا رہی ہے تاکہ اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کی جاسکے ۔