ناٹو نے روسی اسٹاف کے 7 ارکان کو خارج کردیا
بروسیلز ۔28مارچ (سیاست ڈاٹ کام)امریکہ، برطانیہ اور مختلف ممالک کے بعد اب شمالی بحر اوقیانوس کے فوجی اتحاد ناٹو نے بھی روس کو آنکھیں دکھانا شرو ع کردی ہیں، جس نے سات روسی اسٹاف ممبران کو خارج کر دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ناٹو اتحاد کے سربراہ جینز اسٹولٹن برگ نے بتایا کہ ناٹو اتحاد کے لیے کام کرنے والے اسٹاف ممبران میں شامل سات روسی اہلکاروں کو خارج کردیا گیا ہے جبکہ دیگر تین روسی اہلکاروں کو سفارتی تعیناتی کا تصدیق نامہ دینے سے انکار کردیا ہے ۔مختلف ممالک کی جانب سے اب تک 150 کے قریب مبینہ روسی انٹیلی جنس اہلکاروں کو بے دخل کیا جاچکا ہے ، جن میں امریکہ کی جانب سے 60 جبکہ برطانیہ نے 33اہلکاروں کو ملک سے بے دخل کیا۔ناٹو چیف کا کہنا ہے کہ ان کے اس اقدام کا مقصد روس کو واضح طور پر یہ پیغام دینا ہے کہ اس کا رویہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔
سڈنی ۔28مارچ (سیاست ڈاٹ کام)آسٹریلیا میں روس کے سفیر گریگوري لاگیونووف نے آج کہا کہ اگر مغربی ممالک جاسوسی اسکنڈل میں روس کے تئیں متعصب رویہ اپناتے رہے تو دنیا ‘سرد جنگ’ کی سنگین صورتحال میں پھنس جائے گی۔گریگوري لاگیونووف نے یہاں صحافیوں کو کہاکہ مغربی ممالک کو یہ سمجھنا چاہئے کہ روس مخالف پروپیگنڈہ کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔ اگر یہ جاری رہا تو ہم ‘سرد جنگ’ کی سنگین صورتحال میں پھنس جائیں گے ۔روس نے 4مارچ کو انگلینڈ میں روس کے سرگئی اسکرپل اور ان کی بیٹی کے قتل کی کوشش میں کسی بھی طرح کے کردار سے انکار کیا ہے لیکن جوابی کارروائی کے طور پر امریکہ اور یوروپی ممالک ان کے سفارتکاروں کو نکال رہے ہیں۔ آسٹریلیا نے کل کو کہا تھا کہ وہ اپنے ملک سے روس کے دو سفارتکاروں کو نکالے گا۔ اس پورے واقعہ کے بعد مسٹرگریگوري لاگیونووف نے آج صبح میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے جاسوسی اسکنڈل کے پیچھے روس کا ہاتھ ہونے کے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ روس نے ابھی تک برطانیہ کے ساتھیوں کی طرف سے روسی سفارت کاروں کو نکا لے جانے پر اپنی جوابی کارروائی پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے ۔