محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو توقعات کے مطابق بنانے کی جدوجہد کا عزم

چیف منسٹر کے آشیرواد سے ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ کا حصول : کڈیم سری ہری کا بیان
حیدرآباد۔/27جنوری، ( سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر تعلیم کڈیم سری ہری نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے آشیرواد کے سبب وہ اس اہم عہدہ پر فائز کئے گئے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کڈیم سری ہری نے کہا کہ انہیں اس غیر متوقع اقدام کی امید نہیں تھی۔ پارلیمنٹ کے ایک رکن کو ڈپٹی چیف منسٹر اور تعلیم کا اہم قلمدان تفویض کرنا ان پر چیف منسٹر کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ سری ہری نے کہا کہ وہ چیف منسٹر کی توقعات کے مطابق محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ کے جی تا پی جی مفت تعلیم اور تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں وہ توجہ مرکوز کریں گے۔ کڈیم سری ہری جو بنیادی طور پر لکچرر رہ چکے ہیں محکمہ تعلیم کا قلمدان سونپے جانے پر کافی خوش ہیں اور اُن کا ماننا ہے کہ وہ اس قلمدان سے مکمل انصاف کرسکتے ہیں۔ سابق میں تلگودیشم دور حکومت میں وہ محکمہ بڑی آبپاشی کے وزیر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے جن اسکیمات کا آغاز کیا ان پر عمل آوری کے سبب عوام میں ٹی آر ایس کے حق میں زبردست تائید دیکھی جارہی ہے۔ کڈیم سری ہری نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت پر عائد کئے جارہے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ اپوزیشن جماعتیںحکومت کی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر راجیا کو کابینہ سے برطرف کرنے کی وجوہات کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا اور کہا کہ ہائی کمان کا فیصلہ ہر کسی کیلئے قابل قبول ہونا چاہیئے۔ سری ہری نے کہا کہ وہ ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے ورنگل کی ترقی پر توجہ دیں گے جسے سابق میں نظرانداز کردیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ واٹر گرڈ اسکیم پر عمل آوری کے ذریعہ پینے کے پانی اور آبپاشی کی ضرورت کیلئے پانی کی سربراہی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے آئندہ چار برسوں میں ہر گھر کو پانی کی سربراہی کے منصوبہ پر عمل آوری نہ ہونے کی صورت میں عوام سے ووٹ نہ مانگنے کا اعلان کیا ہے جو ان کی سنجیدگی اور جرأت کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت عوامی حکومت ہے اور چندر شیکھر راؤ حقیقی عوامی قائد ہیں۔