بارہا شکایات کے باوجود متعلقہ حکام کی جانب سے کارروائی سے گریز ۔ سیاسی پشت پناہی کا عذر
حیدرآباد۔30مئی (سیاست نیوز) محکمہ تعلیم میں عہدیداروں کی کمی کے سبب کئی عہدیدار برسہا برس سے ایک ہی عہدہ پر بغیر کسی تبادلہ کے خدمات انجام دے رہے ہیں بلکہ بعض عہدیداروں کو تو طویل مدت تک ایک جگہ خدمات کی انجام دہی کے بعد اسی مقام سے مختلف الزامات کے تحت خدمات سے معطل کردیا گیا ہے ۔ ریاستی محکمہ تعلیم کے بعض عہدیدار بالخصوص پرانے شہر سے تعلق رکھنے والے عہدیدار طویل مدت سے ایک ہی عہدہ پر خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن ان کے تبادلہ کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جاتے بلکہ ان کے متعلق متعدد شکایات کے باوجود عہدیداروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیںکی جاتی ۔ اس سلسلہ میں دریافت کرنے پر محکمہ کے اعلی عہدیدار نے بتایا کہ پرانے شہر میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کو سیاسی پشت پناہی حاصل ہونے کے سبب ان کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی اور اکثر طویل مدت تک ایک ہی عہدہ پر خدمات انجام دینے کی وجوہات بھی سیاسی اثر و رسوخ ہوتا ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ پرانے شہر کے منڈلوں میں سیاسی قائدین کے تعلیمی اداروں یا ان کی ملکیت میں چلائے جانے والے تعلیمی اداروں کی بہتر دیکھ ریکھ اور ان کے خلاف موصول ہونے والی شکایات پر کاروائی نہ کرنے کے عوض ان کی خدمات اسی عہدہ پر طویل مدت تک ہوتی ہیں جبکہ بسا اوقات بعض عہدیداروں کے کے متعلق شکایات کی تحقیق کے بعد ان کے خلاف کاروائی کے احکام بھی جاری کر دیئے جاتے ہیں لیکن وہ کاروائی بھی برفدان کی نذر ہوجاتی ہے لیکن جب کوئی سروا سکھشا ابھیان جیسا اسکام منظر عام پر آتا ہے اور اس میں بھی عہدیداروں کے ملوث ہونے کے شواہد جو جھٹلائے نہیں جا سکتے تو ایسی صورت میں ان کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے جبکہ ان کے خلاف کا روائی کو روکنے کی سیاسی سطح پر کوشش بھی کی گئی تھی ۔محکمہ تعلیم کی جانب سے پرانے شہر کے عہدیداروں کے فوری تبادلوں کو ممکن بنائے جانے کے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ پرانے شہر میں نظام تعلیم کو بہتر بنانے کے اقدمات کئے جاسکیں کیونکہ موجودہ عہدیداروں سے اب نہ ہی عوام کو توقع رہی اور نہ ہی اسکول انتظامیہ کو اس بات کا خوف ہے کہ ان کے اوپر کوئی محکمہ تعلیم کے عہدیدار ہیں جو ان کے خلاف کاروائی کرسکتے ہیں۔محکمہ تعلیم کے عہدیداروں کی جانب سے یہ کہتے ہوئے دامن جھاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ریاست گیر سطح پر محکمہ تعلیم میں ڈپٹی آئی اوز کے عہدوں پر عہدیداروں کی کمی ہے اسی لئے اسکولی ہیڈ ماسٹرس کو زائد ذمہ داریاں تفویض کرتے ہوئے اس عہدہ کو مخلوعہ رہنے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عہدیداروں کا یہ کہنا کہ ریاست گیر سطح پر عہدیداروں کی کمی ہے تو شہر حیدرآباد و سکندرآباد میں تبادلے کیوں نہیں کئے جا رہے ہیں یہ تبادلے تو اندرون ضلع کئے جانے ہیں لیکن اس کے لئے بھی 5تا6برس لگایا جانا عہدیداروں اور اسکول انتظامیہ کو موقع فراہم کرنے کے مترادف ثابت ہورہا ہے ۔خانگی اسکولوں کے ذمہ داروں اور اولیائے طلبہ کا کہنا ہے کہ پرانے شہر میں اکثر چھوٹے اسکولوں کو نشانہ بناتے ہوئے اسکولوں کے خلاف کاروائی کے اعلان کرنے والے عہدیداروں کے خلاف جب کسی کارپوریٹ ادارے کی شکایت پہنچتی ہے تو وہ اسکول انتظامیہ کو دفتر طلب نہیں کرتے بلکہ خود دفتر پہنچ جاتے ہیں۔