برقی سربراہی میں رکاوٹ ، دیرینہ مطالبات کی یکسوئی پر زور
حیدرآباد ۔ 27 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز) : حکومت و محکمہ برقی کی جانب سے مطالبات کی عدم یکسوئی کے سبب ریاست بھر میں محکمہ برقی کے تینوں شعبہ جات میں خدمات انجام دے رہے 16 ہزار سے زائد کنٹراکٹ ملازمین نے ہڑتال شروع کردی ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے ملازمین سے کئے گئے وعدوں پر عمل آوری کا مطالبہ کرتے ہوئے شروع کردہ اس ہڑتال کے سبب مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور ریاست میں بلا وقفہ و معیاری برقی کی سربراہی کو یقینی بنانے میں دشواریاں پیدا ہونی شروع ہوچکی ہیں ۔ کنٹراکٹ ملازمین کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں راست ان کے کھاتوں میں ادا کی جائیں اور درمیانی کنٹراکٹر کے نظام کو فی الفور برخاست کیا جائے ۔ ریاست تلنگانہ کے مختلف محکمہ جات میں خدمات انجام دے رہے کنٹراکٹ ملازمین سے حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار حاصل کرنے پر کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنائے گی لیکن حکومت کی جانب سے وعدے کی عدم تکمیل کے خلاف محکمہ برقی میں خدمات انجام دے رہے کنٹراکٹ ملازمین نے ہڑتال کا آغاز کردیا ہے ۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب حکومت تلنگانہ کے خلاف شروع کی گئی اس ہڑتال میں ریاست بھر کے 16 ہزار سے زائد ملازمین حصہ لے رہے ہیں اور خدمات کے مقاطعہ کا اعلان کرچکے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ برقی کی جانب سے ہڑتال کی نوٹس موصول ہوتے ہی مصالحتی کوششوں کا آغاز کردیا گیا تھا لیکن ملازمین اپنے دیرینہ مطالبات کی عاجلانہ یکسوئی کے علاوہ کوئی اور بات پر مصالحت کے موقف میں نظر نہیں آرہے ہیں ۔ محکمہ برقی کے تینوں شعبوں میں موجود کنٹراکٹ ملازمین نے اپنی خدمات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے آج برقی دفاتر کے روبرو منعقد کئے گئے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا ۔ محکمہ برقی کے تینوں شعبوں میں موجود کنٹراکٹ ملازمین نے اپنی خدمات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے آج برقی دفاتر کے روبرو منعقد کئے گئے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا ۔ محکمہ برقی کے ملازمین کی ہڑتال کے ساتھ دیگر محکمہ جات کی جانب سے بھی ہڑتال شروع کئے جانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ جس کے سبب حکومت وہ محکمہ برقی کے اعلیٰ عہدیدار ان کنٹراکٹ ملازمین کے مطالبات کو ایک مرتبہ پھر تعطل میں ڈالنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔۔