حکومت سے بجٹ کی معمولی اجرائی نا انصافی ، محمد خواجہ فخر الدین کا بیان
حیدرآباد ۔ 28 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : صدر تلنگانہ کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخر الدین نے محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں میں سرد جنگ شروع ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر کے سی آر سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سال 2017-18 کے 1249 کروڑ کے اقلیتی بجٹ میں 6 ماہ گذر جانے کے بعد صرف 253 کروڑ روپئے کی اجرائی کو اقلیتوں سے نا انصافی قرار دیا ۔ محمد خواجہ فخر الدین نے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود لاوارث محکمہ میں تبدیل ہوگیا ہے ۔ وزارت اقلیتی بہبود کا قلمدان چیف منسٹر کے سی آر نے اپنے پاس رکھا تھا جس سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو ترقی و فلاح و بہبود کے معاملے میں کافی امیدیں تھی تاہم گذشتہ تین سال سے محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی مایوس کن ہیں ۔ متعلقہ وزیر نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ اقلیتی بہبود کے اعلیٰ عہدیداروں میں تال میل اور رابطہ کا فقدان پایا جاتا ہے ۔ جس سے محکمہ اقلیتی بہبود کی تمام اسکیمات ماند پڑ گئی ہیں ۔ ریاست کا بجٹ منظور ہو کر 6 ماہ مکمل ہوچکے ہیں ۔ 1249 کروڑ کے منجملہ اقلیتی بجٹ میں صرف 253 کروڑ روپئے کی اجرائی عمل میں لائی گئی ہے ۔ اس سے محکمہ اقلیتی بہبود کی ناقص کارکردگی کا پتہ چلتا ہے ۔ اقلیتی عہدیدار تشہیری معاملت میں ہیرو اور عملی اقدامات میں زیرو ہوگئے ہیں ۔ اردو اکیڈیمی کے کمپیوٹر سنٹرس اور لائبریریز میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کو مہینوں تنخواہوں سے محروم کیا جارہا ہے ۔ مکہ مسجد کے ایمپلائز کو بھی تنخواہوں کی ادائیگی میں ستایا جارہا ہے ۔ بیرونی ممالک میں تعلیمی امداد کے لیے شروع کی گئی اوورسیز اسکیم بھی تقریبا ٹھپ ہوگئی ہے ۔ اقلیتی طلبہ کے فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالر شپس کی اجرائی بھی گذشتہ تین سال سے جاری نہیں کی گئی ہے ۔