سیول سرویسز امتحانات میں حصہ لینے سے محروم ۔ کوچنگ کی عدم فراہمی کا ذمہ دار کون ؟
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اگست (سیاست نیوز) جاریہ سال سیول سرویسز کے امتحانات میں محکمہ اقلیتی بہبود سے ایک بھی اقلیتی امیدوار حصہ نہیں لے گا۔ اس طرح اقلیتی طلبہ کا ایک سال ضائع ہوچکا ہے۔ سیول سرویسز امتحانات 7 اگست کو مقرر ہے لیکن محکمہ اقلیتی بہبود آج تک اقلیتی طلبہ کو کوچنگ کی فراہمی کے سلسلہ میں فیصلہ کرنے میں ناکام رہا۔ آخر طلبہ کے ایک سال ضائع ہونے کیلئے کون ذمہ دار ہیں؟ حکومت اور اقلیتی بہبود کے عہدیدار گزشتہ تین ماہ میں سہ رکنی کمیٹی سے کوچنگ سنٹرس کے بارے میں رپورٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے جس کا خمیازہ ان 62 طلبہ کو بھگتنا پڑا جنہیں جاریہ سال سیول سرویسز کی کوچنگ کیلئے منتخب کیا گیا تھا۔ اقلیتی طلبہ کو سیول سرویسز کی کوچنگ سے متعلق اسکیم کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ایک سال کوئی کوچنگ نہیں دی جاسکی۔ ملک بھر میں سیول سرویسز میں مسلم اقلیت کی نمائندگی کافی کم ہے اور تلنگانہ میں کم نمائندگی سے متعلق سدھیر کمیشن کی رپورٹ میں اظہار کیا جارہا ہے۔ اس کے باوجود تلنگانہ میں اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو مسلم طلبہ سے کوئی ہمدردی نہیں ۔ جاریہ سال حکومت نے مائناریٹی اسٹڈی سرکل کے ذریعہ سیول سرویسز کی کوچنگ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اسکریننگ ٹسٹ میں 62 طلبہ کا انتخاب کیا گیا جس کی نگرانی ڈائرکٹر جنرل اینٹی کرپشن اے کے خاں نے کی۔ 13 اپریل کو حکومت نے 3 عہدیداروں کو پرمشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے اندرون دو ہفتے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تاکہ بہترین کوچنگ سنٹر کا انتخاب کیا جاسکے۔ افسوس کہ اس کمیٹی نے آج تک رپورٹ پیش نہیں کی اور نہ ہی حکومت کی جانب سے کمیٹی پر رپورٹ پیش کرنے کیلئے دباؤ بنایا گیا ۔ دراصل ریاست میں اقلیتوںکا کوئی پرسان حال نہیں۔ وزارت اقلیتی بہبود کا قلمدان چیف منسٹر کے پاس ہے جس کے باعث کئی اہم فائلوں کی یکسوئی میں تاخیر ہورہی ہے۔ علحدہ وزیر نہ ہونے کا فائدہ عہدیدار اٹھا رہے ہیں کیونکہ ان سے جوابدہی طلب کرنے والا کوئی نہیں ۔ اب جبکہ 62 منتخب اقلیتی طلبہ کا ایک سال ضائع ہوگیا تو ظاہر ہے کہ جاریہ سال کے سیول سرویس امتحانات میں اقلیتی بہبود کی کوئی حصہ داری نہیں رہے گی۔