محکمہ اقلیتی بہبود میں اہم عہدوں کیلئے دو نام پیش

آندھراپردیش میں تعینات مسلم آئی پی ایس عہدیدار سے رابطہ، شیخ محمد اقبال اور جلال الدین اکبر کے ناموں پر غور
حیدرآباد۔/4نومبر، ( سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود میں عہدیداروں کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے دیگر محکمہ جات سے عہدیداروں کی خدمات حاصل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت کو اقلیتی بہبود کے سکریٹری اور مشیر کی جانب سے دو عہدیداروں کے نام پیش کئے گئے ہیں تاکہ انہیں اقلیتی بہبود میں اہم عہدوں پر فائز کیا جاسکے۔ آندھرا پردیش میں ڈپٹی انسپکٹر جنرل کے عہدہ پر موجود آئی پی ایس عہدیدار کے علاوہ تلنگانہ کے ایک ریٹائرڈ آئی ایف ایس عہدیدار کے نام چیف منسٹر کو پیش کئے گئے۔ اگر بین ریاستی تبادلہ کے تحت آئی پی ایس عہدیدار کی خدمات تلنگانہ حکومت کے تفویض کی جائیں تو انہیں ڈائرکٹر اقلیتی بہبود مقرر کیا جاسکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سابق میں مذکورہ آئی پی ایس عہدیدار نے تلنگانہ میں خدمات انجام دینے کیلئے درخواست دی تھی جسے مرکز نے نامنظور کردیا۔ اب جبکہ بین ریاستی تبادلوں کے سلسلہ میں بعض رعایتوں کا اعلان کیا گیا ہے لہذا محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے مذکورہ آئی پی ایس عہدیدار سے ربط قائم کرتے ہوئے ان کی رضامندی حاصل کی۔ ان سے دوبارہ ایک درخواست حاصل کی جارہی ہے جسے چیف منسٹر کے توسط سے مرکز کو روانہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ریاست کی تقسیم کے بعد دو مسلم آئی پی ایس عہدیداروں کی خدمات آندھرا پردیش منتقل کردی گئیں ان میں سے ایک شیخ محمد اقبال وہاں انسپکٹر جنرل رائلسیما رینج کے عہدہ پر فائز ہیں جو سابق میں اسپیشل آفیسر وقف بورڈ کی حیثیت سے نمایاں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ دوسرے مسلم عہدیدار جو ڈپٹی انسپکٹر جنرل رینک کے ہیں‘ وہ سٹی پولیس میں اہم عہدہ پر فائز رہ چکے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کا عہدہ طویل عرصہ سے خالی ہے۔ جلال الدین اکبر آئی ایف ایس کے تبادلہ کے بعد سے اس عہدہ پر کسی کا تقرر نہیں کیا گیا اور سکریٹری اقلیتی بہبود اس عہدہ کی زائد ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔ سکریٹری کی حیثیت سے سید عمر جلیل کے 4 سال ڈسمبر میں مکمل ہوجائیں گے۔ دوسری طرف نائب صدر نشین و منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن کے عہدہ کیلئے ایک ریٹائرڈ سینئر آئی ایف ایس عہدیدار کے نام کی سفارش کی گئی ہے۔ اس عہدہ پر بی شفیع اللہ ( آئی ایف ایس ) فائز ہیں تاہم اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کے سکریٹری کی حیثیت سے زائد ذمہ داری کے سبب وہ کارپوریشن کے اُمور پر زائد توجہ دینے سے قاصر ہیں۔ ایسے میں حکومت کے مشیر نے اس عہدہ کے لئے ایک سینئر ریٹائرڈ عہدیدار کے نام کی سفارش کی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ چیف منسٹر محکمہ اقلیتی بہبود کی جانب سے روانہ کردہ ناموں پر کیا فیصلہ کریں گے۔