حیدرآباد ۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود نے شادی ، طلاق اور دیگر عائلی مسائلی کی عدالتوں کے باہر یکسوئی کو یقینی بنانے کیلئے میریج کونسلنگ سنٹر کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ ریٹائرڈ جج جناب ای اسمعیل کی صدارت میں پانچ رکنی پیانل تشکیل دیا گیا جو شادی ، طلاق اور دیگر تنازعات کی باہمی یکسوئی کیلئے فریقین کو کونسلنگ کرے گا۔ اس پیانل کے ارکان میں شفیق الرحمن مہاجر ایڈوکیٹ، محسنہ پروین ایڈوکیٹ ، مفتی صادق محی الدین فہیم، محمد رفیع الدین (شرعیہ کونسل) ، محترمہ صبیحہ صدیقی (تنظیم بنت حرم) شامل ہیں۔ناظر قضاۃ قاضی اکرام اللہ کو کمیٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔ کونسلنگ سنٹر کے قیام کا مقصد اقلیتوں میں باہمی گھریلو تنازعات کی عدالتوں کے باہر یکسوئی کو یقینی بنانا ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے پہلی مرتبہ اس طرح کا کوئی منفرد قدم اٹھایا تاکہ اقلیتی خاندانوں کے تنازعات کو عدالتوں میں جانے سے روکا جاسکے۔ حالیہ عرصہ میں حکومت سے نمائندگی کی گئی تھی کہ اقلیتوں میں آپسی تنازعات کی یکسوئی کیلئے کونسلنگ سنٹر قائم کیا جائے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود جلال الدین اکبر نے اس سلسلہ میں مساعی کی اور حج ہاؤز نامپلی میں کونسلنگ سنٹر کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کل 2 جولائی کو اس کونسلنگ سنٹر کا افتتاح کریں گے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج حج ہاؤز پہنچ کر کونسلنگ سنٹر کے قیام کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کونسلنگ سنٹر کیلئے علحدہ آفس کے قیام کے علاوہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفس حیدرآباد و رنگا ریڈی کا دورہ کرتے ہوئے عوامی مسائل کی سماعت کی۔