محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف بورڈ نیند سے بیدار

وقف اراضی کی گردوارہ کو الاٹمنٹ پر محکمہ مال کی خفیہ معاملت ، اراضی مختص کی تجویز معرض التواء
حیدرآباد۔ 30 ۔ ڈسمبر ( سیاست نیوز) منی کنڈہ میں واقع درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کی 3 ایکر وقف اراضی کو سکھ گردوارہ صاحب جی اور ساؤتھ انڈیا کو الاٹ کرنے سے متعلق کارروائی کے بارے میں میڈیا کے انکشاف کے بعد محکمہ اقلیتی بہبود بیدار ہوا ہے۔ 20 نومبر کو ڈپٹی کلکٹر و تحصیلدار راجندر نگر منڈل کی جانب سے الاٹمنٹ کے بارے میں اعتراضات کی وصولی سے متعلق اعلامیہ کی اجرائی کے بعد محکمہ مال نے خفیہ طورپر کارروائی انجام دیتے ہوئے وقف اراضی کو گردوارہ کیلئے الاٹ کرنے کی مکمل تیاری کرلی۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈپٹی کلکٹر کی نوٹس پر کسی بھی جانب سے اعتراض وصول نہیں ہوا جس پر انہوں نے الاٹمنٹ کے حق میں سفارش کرتے ہوئے فائل ضلع کلکٹر رنگا ریڈی کو روانہ کردی۔ یہ معاملہ الاٹمنٹ کے مرحلہ میں تھا کہ روزنامہ سیاست  نے اس معاملت کو بے نقاب کیا، جس کے بعد محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف بورڈ نیند سے بیدار ہوا اور ضلع کلکٹر و چیف کمشنر لینڈ سروے کو نمائندگی کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ضلع کلکٹر نے اراضی کے الاٹمنٹ سے متعلق تجویز کو معرض التواء میں رکھ دیا ہے جبکہ سکھ گردوارہ کے منتظمین نے مستقبل میں کسی تنازعہ سے بچنے کیلئے اس اراضی پر اپنی دعویداری کو واپس لے لیا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے سکھ طبقہ کے ذمہ داروں سے ربط قائم کیا اور بتایا کہ مذکورہ اراضی وقف ہے۔ انہوں نے وقف اراضی سے متعلق سپریم کورٹ میں جاری مقدمہ کی تفصیلات سے واقف کرایا جس کے بعد سکھ طبقہ کے ذمہ داروں نے وقف اراضی کے بجائے کسی اور مقام پر سرکاری اراضی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری طرف چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ محمد اسد اللہ نے جوائنٹ کلکٹر اور ڈپٹی کلکٹر رنگا ریڈی سے ربط قائم کیا اور اراضی کے الاٹمنٹ کے خلاف وقف بورڈ کے موقف کی وضاحت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اراضی کے الاٹمنٹ کی کارروائی کی گئی تو وقف بورڈ کی جانب سے قانونی نوٹس دی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ اراضی کے الاٹمنٹ پر تنازعہ کو دیکھتے ہوئے سکھ طبقہ کے ذمہ داروں نے منی کنڈہ سروے نمبر 71 کی اراضی سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح وقف اراضی کو گردوارہ کیلئے الاٹ کرنے کی کارروائی کو روکنا پڑا۔ واضح رہے کہ درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کے تحت 1654 ایکر اور 32 گنٹہ اراضی وقف ہے، جسے سابق حکومتوں نے مختلف اداروں کو الاٹ کیا ہے۔ وقف بورڈ کے عہدیدار مجاز اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے اس مسئلہ پر کلکٹر اور دیگر عہدیداروں کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں جاری مقدمہ سے واقف کرایا۔