وہ ہر من کو بھاتا جائے
جو محنت کی جگنی گائے
آج نہیں تو کل ملتا ہے
محنت کا ہی پھل ملتا ہے
ہر لمحہ ہر پل ہے محنت
ہر مشکل کا حل ہے محنت
جیت ہے پیارے ہار نہیں ہے
محنت میں کوئی عار نہیں ہے
اُس کا زندہ کام رہے گا
اُس کا چرچا عام رہے گا
قسمت اُس کے ساتھ چلے گی
اُس کی بگڑی بات بنے گی
محنت سے جو گھبرائے گا
ہرگز نہ منزل پائے گا
جو محنت کے گن گائے گا
امجد میٹھے پھل کھائے گا
وہ ہر من کو بھاتا جائے
جو محنت کی جگنی گائے