محمود علی کی محمد علی شبیر سے ملاقات، تعلقات میں خوشگوار تبدیلی

حیدرآباد۔ 30 ۔ ڈسمبر ( سیاست نیوز) سیاسی جماعتوں کے قائدین میں مسائل کی بنیاد پر اختلافات کوئی نئی بات نہیں لیکن گھریلو تقاریب میں شرکت کی دعوت سے کشیدگی اور اختلافات میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس کا مظاہرہ آج اس وقت دیکھنے کو ملا جب ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی اپنی پوتی کی شادی کا دعوت نامہ دینے کیلئے قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر کی قیامگاہ پہنچے۔ انہوں نے آج صبح محمد علی شبیر کی قیامگاہ پہنچ کر 2 جنوری کو منعقدہ شادی کا دعوت نامہ حوالہ کیا اور دونوں قائدین نے مل کر ناشتہ کیا ۔ اس ملاقات سے حالیہ عرصہ میں دونوں قائدین کے درمیان پیدا شدہ دوری کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ دونوں قائدین کی ملاقات انتہائی گرم جوشی کے ساتھ اور خوشگوار ماحول میں ہوئی ۔ حال ہی میں محمد علی شبیر نے اپنے بھتیجہ کی شادی کے موقع پر محمود علی کی قیام گاہ پہنچ کر مدعو کیا تھا ۔ واضح رہے کہ ورنگل لوک سبھا حلقہ کے ضمنی چناؤ کے موقع پر اوقافی اراضیات کے مسئلہ پر دونوں قائدین نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی تھی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے دراصل چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی روایت کو آگے بڑھایا ہے جنہوں نے آندھراپردیش کے دارالحکومت کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت اور پھر چنڈی مہا یگم میں شرکت کیلئے وجئے واڑہ پہنچ کر چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کو دعوت نامہ حوالہ کیا تھا ۔ اس طرح دونوں چیف منسٹرس کے درمیان کشیدگی ختم ہوگئی جبکہ ایک مرحلہ پر وہ دونوں ایکدوسرے کا سامنا کرنے سے گریز کر رہے تھے۔ جس پر جوابی خیر سگالی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو چنڈی مہایگم میں شرکت کی تھی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کی قیامگاہ پہنچ کر دعوت نامہ حوالہ کیا۔