محمود علی کی قیامگاہ پر حملہ سے چیف منسٹر سخت ناراض

کارکنوں کے تحمل کی ستائش، ڈپٹی چیف منسٹر سے ملاقات کیلئے قائدین اور عوام کا تانتا
حیدرآباد ۔ 3 ۔  فروری  (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گریٹر انتخابات کی رائے دہی کے موقع پر مجلس کے غنڈہ عناصر کی جانب سے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی قیامگاہ پر حملے کا سختی سے نوٹ لیا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی چیف منسٹر سے ربط قائم کرتے ہوئے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کیلئے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے ڈپٹی چیف منسٹر کی قیامگاہ پر حملے اور ان کے فرزند اعظم علی خرم کو نشانہ بنانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جمہوری نظام میں اس طرح کے واقعات کو ناقابل برداشت قرار دیا۔ چیف منسٹر نے کل پیش آئے واقعات کے سلسلہ میں پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں سے تفصیلات حاصل کرلی ہیں اور خاطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے حملے کے واقعہ پر ٹی آر ایس قائدین اور کارکنوں کی جانب سے صبر و تحمل کے مظاہرہ کی ستائش کی اور کہا کہ اشتعال انگیزی کے باوجود ٹی آر ایس کارکنوں کا پرامن مظاہرہ صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنے میں کارگر ثابت ہوا ہے۔ اسی دوران ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے ان سے ملاقات کرنے والے پارٹی قائدین اور کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ امن و ضبط کو برقرار رکھیں اور اشتعال انگیزی کی کسی بھی کارروائی سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں ٹی آر ایس کی لہر ثابت ہوچکی ہے ، جس سے اپوزیشن جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر علاقوں کی طرح ملک پیٹ اسمبلی حلقہ کے تمام بلدی وارڈس میں ٹی آر ایس کے حق میں زبردست مہم دیکھی گئی اور عوام کی پرجوش رائے دہی کو برداشت نہ کرتے ہوئے مخالفین نے یہ کارروائی کی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہر پارٹی کو نہ صرف مقابلہ میں حصہ لینے کا حق ہے بلکہ وہ مہم چلانے کیلئے آزاد ہے۔ کسی بھی پارٹی کو یہ اختیار نہیں کہ وہ دوسری پارٹی کو مہم سے روکنے کی کوشش کرے۔ مجلس کے غنڈہ عناصر کی جانب سے حملہ کے باوجود ملک پیٹ میں ٹی آر ایس بہتر مظاہرہ کرے گی ۔ حملہ کے واقعات کے بعد ڈپٹی چیف منسٹر سے ملاقات کرنے کیلئے وزراء ، ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی اور پارٹی قائدین و کارکنوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ ، وزیر کمرشیل ٹیکسس سرینواس یادو ، رکن پارلیمنٹ وشویشور ریڈی کے علاوہ کئی عوامی نمائندوں نے ڈپٹی چیف منسٹر کی قیامگاہ پہنچ کر حملہ کی مذمت کی اور اظہار یگانگت کیا۔ مختلف اضلاع سے ٹی آر ایس قائدین کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں سے پارٹی قائدین اور کارکن بڑی تعداد میں اعظم پورہ پہنچ کر محمد محمود علی اور ان کے فرزند محمد اعظم علی سے ملاقات کرتے ہوئے واقعہ کی مذمت کر رہے ہیں۔ ملک اور بیرونی ملک سے ڈپٹی چیف منسٹر کو ٹیلیفون کالس وصول ہورہے ہیں جس میں مجلسی غنڈہ عناصر کی جانب سے حملہ کی مذمت کی جارہی ہے۔ اسی دوران محمد اعظم علی نے پارٹی کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ اشتعال انگیزی کا شکار نہ ہوں اور انتخابی نتائج کا انتظار کریں۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر میں ٹی آر ایس کے حق میں زبردست لہر پائی جاتی ہے اور رائے دہندے تبدیلی کے حق میں ہیں۔