محمد مسیح الدین خان لئیق (ریاض) فلسفہ شہادت سیدالشہداء

اسلام کے قیام و تحفظ کے لئے جتنی بھی کوششیں کی گئیں اور قربانیاں دی گئیں ۔ ان میں اہم اور قابل ذکر قربانی سیدالشہداء حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی ہے ۔ تاریخ اسلام جس کی نظیر لانے سے قاصر ہے ۔حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ باطل قوت کے سامنے برسرپیکار ہوئے اور شریعت محمدی کی بقاء کے لئے اپنے اہل بیت و انصار کی بے مثال قربانیاں پیش کیں اور اسلام کے شکستہ جسم میں ازسرنو روح پھونک دی ۔حکومتیں فنا ہوگئیں لیکن دین اسلام آج تک بھی باقی ہے اور ہمیشہ باقی رہے گا ۔
واقعہ کربلا ہمیں درس دیتا ہے کہ ہم آپس میں میل جول اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ رہیں ایک دوسرے کے درد میں شریک ہوں ہر شخص کے معاملات میں عدل و انصاف سے کام لیں کسی کے دل آزاری کا سبب نہ بنیں اور آپس میں لڑ کر اپنی طاقت کو کمزور نہ ہونے دیں ۔
حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ نے اپنے عمل اور کردار سے خدا پرستی کے غیر متغیر اصولوں کی سچائی کا مشاہدہ کرایا تاکہ انسانی معاشرے میں کوئی فرد باجماعت نہ تو ظالم بن سکے اور نہ ہی کوئی شخص باجماعت ظلم کے آگے سر جھکانے کے لئے تیار ہوسکے ۔ ان کا مقصد اسلام کا تحفظ و احیاء تھا ۔ خدا کی ذات کے سواء کسی دوسری قوت کے سامنے نہ جھکنا حضرت امام حسین کا فلسفہ حیات ہے ۔ آپ کی شہادت حق و صداقت دین اسلام کی سربلندی ، دینی اقدار کے تحفظ اور باطل کے خلاف جدوجہد کا تاریخ ساز باب ہے ۔ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا نام رہتی دنیا تک حق و صداقت کی آواز بلند کرتے ہوئے باقی رہے گا ۔