حیدرآباد /25 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل کی نمائندگی کرنے والے کانگریس کے 5 ارکان نے صدر کانگریس سونیا گاندھی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے محمد علی شبیر کو کونسل کا قائد اپوزیشن بنانے کی مخالفت کی ہے۔ واضح رہے کہ قائد اپوزیشن کونسل ڈی سرینواس کی 29 مارچ کو میعاد مکمل ہو رہی ہے۔ قانونی پیچیدگی کے باعث الیکشن کمیشن نے ارکان اسمبلی کوٹہ سے منتخب ہونے والے کونسل کے ارکان کے لئے اعلامیہ جاری نہیں کیا، اس طرح ایم ایل اے کوٹہ کے کونسل انتخابات میں تاخیر کا امکان ہے۔ یہ مسئلہ فی الوقت مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے پاس زیر التواء ہے۔ محمد علی شبیر کونسل میں پارٹی کے ڈپٹی فلور لیڈر ہیں۔ وہ پہلے بھی قائد اپوزیشن کی دوڑ میں شامل تھے، تاہم مرکزی مبصرین نے ارکان سے مشاورت کے بعد ڈی سرینواس کو قائد اپوزیشن نامزد کیا، لیکن ہائی کمان کے فیصلہ (یعنی ڈی سرینواس کی نامزدگی) پر اعتراض کرتے ہوئے کانگریس کے 9 ارکان اسمبلی نے بطور احتجاج کانگریس سے وفاداری تبدیل کرکے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ باوثوق ذرائع کے بموجب کانگریس کے پانچ ارکان کونسل رنگا ریڈی، ایم ایس پربھاکر، سنتوش، محمد فاروق حسین اور پی سدھاکر ریڈی نے سونیا گاندھی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے محمد علی شبیر کو قائد اپوزیشن تلنگانہ کونسل بنانے کی مخالفت کی ہے۔ ان ارکان نے سونیا گاندھی سے مطالبہ کیا کہ جب تک ایم ایل اے کوٹہ سے کونسل کے ارکان کا انتخاب نہیں ہوتا، قائد اپوزیشن کی نامزدگی میں جلد بازی نہ کی جائے۔ علاوہ ازیں ڈی سرینواس کانگریس کے سینئر قائد ہیں، لہذا انھیں دوبارہ کونسل کا رکن نامزد کرکے قائد اپوزیسن کے عہدہ پر برقرار رکھا جائے۔ واضح رہے کہ ارکان کے اس مطالبہ پر تبصرے ہو رہے ہیں اور عہدوں کی دوڑ میں کانگریس قائدین کے درمیان ایک بار پھر رسہ کشی شروع ہوچکی ہے۔