محفل لطیفہ گوئی سے عوام کی کثیر تعداد لطف اندوز، سماجی موضوعات کا احاطہ

حیدرآباد 4 فروری (دکن نیوز) نمائش سوسائٹی کے زیراہتمام کملا نہرو پالی ٹکنک میں لطیفہ گوئی کا اہتمام کیا گیا۔ یہ لطیفہ گوئی کی محفل نمائش سوسائٹی نے زندہ دلان حیدرآباد کی جانب سے منعقد کی۔ جس میں شائقین لطیفہ گوئی مرد و خواتین اور نوجوان بڑی تعداد میں شریک تھے۔ مہمانان خصوصی کی حیثیت سے مخیر حیدر رکن نمائش سوسائٹی، سریش پٹھالہ رکن نمائش سوسائٹی اور دانشوروں نے شرکت کی۔ غلام احمد نورانی نے ممتاز لطیفہ گو اور سامعین کا خیرمقدم کیا اور زندہ دلان حیدرآباد کی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی اور کہاکہ عرصہ دراز سے نمائش میں ہی نہیں بلکہ عام دنوں میں بھی طنز و مزاح کے پروگرامس منعقد کئے جاتے ہیں۔ جدہ کے مزاح نگار جناب علیم خان فلکی کی نظامت سے محفل لطیفہ گوئی کے ذریعہ سامعین نے بڑا لطف حاصل کیا۔ انھوں نے کہاکہ اس زبان کو کسی حیثیت سے دبایا اور نہ مٹایا جاسکتا ہے۔ یہ وہ زبان ہے جس نے شاہوں کے جذبات کی مؤثر ترجمانی کی۔ علیم خان فلکی جہاں اپنی نظامت کے ذریعہ محفل میں قہقہہ بکھیر رہے تھے وہیں اُنھوں نے وقفہ وقفہ سے طنز و مزاح کے لطیفہ گو کو دعوت دی۔ جناب نجیب احمد نجیب کی لطیفہ گوئی سے محفل کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹر ممتاز مہدی، غلام احمد نورانی اور خان اطہر، فرید سحر کو سامعین نے پسند کیا وہیں حامد کمال، خیرالدین بیگ جانی، سردار اثر کے لطیفوں پر سامعین قہقہہ زار ہوگئے۔ انھوں نے مختلف موضوعات نوٹ بندی، روزگار، میاں بیوی کا رشتہ اور خواتین کا بے حجاب گھومنا پھرنا، وزیراعظم کی سیاسی بصیرت اور سردار جی کے علاوہ مولانا محمد حمیدالدین عاقل حسامی نے اپنے مواعظ حسنہ کے ذریعہ مسلمانوں کو راہ راست پر لانے جو لطائف دوران وعظ بیان کرتے اُسے بھی سنایا گیا۔ ڈاکٹر محمد علی رفعت نے بھی لطائف سنائے۔ مصطفی علی بیگ ناسازی طبیعت کے باعث شریک نہ ہوسکے۔ مگر غلام یزدانی ایڈوکیٹ، ڈاکٹر عباس متقی، پروفیسر احمد اللہ خان، شاہد عدیلی، ڈاکٹر معین امر بمبو، دولت رام کو شہ نشین پر دیکھا نہیں گیا۔ علیم خان فلکی نے لطائف اور خاکے پیش کئے۔