ممبئی ۔ یکم جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس لیڈر و رکن راجیہ سبھا حسین دلوائی نے آج الزام عائد کیا کہ پونے میں مسلم ماہر آئی ٹی محسن شیخ کے قتل کیس کی تحقیقات کرنیو الے پولیس عہدیداران حقیقی ملزمین کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس جرم کے حقیقی خاطیوں کو گرفتار کرنے میں ناکامی پر انہیں فوری خدمات سے برطرف کیا جانا چاہئے ۔ مسٹر دلوائی نے آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آج چیف منسٹر پرتھوی راج چاوان سے ملاقات کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جو پولیس عہدیداران ابھی تک اس قتل کے حقیقی خاطیوں کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں انہیں فوری برطرف کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ لوگ ملزمین کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 28 سالہ آئی ٹی ماہر محسن شیخ کو پونے کے ہڑپسر علاقہ میں ہندو راشٹر سینا کے کارکنوں نے زد و کوب کرکے ہلاک کردیا تھا ۔
حسین دلوائی نے کہا کہ اس کیس کی تحقیقات سی آئی ڈی کے سپرد کی جانی چاہئے تاکہ انہیں تیزی سے مکمل کرتے ہوئے حقائق کو منظر عام پر لایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے انہیں تیقن دیا ہے کہ حکومت اس معاملہ کی ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کو یقینی بنانے اقدامات کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے کہا کہ اس قتل کے پس پردہ اصل محرک تنظیم اور ریاست میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والوں سے سختی سے نمٹا جائیگا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ محسن شیخ کے افراد خاندان کو معاوضہ بھی ادا کیا جانا چاہئے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے متوفی نوجوان کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپئے ایکس گریشیا ادا کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیف منسٹر سے مزید پانچ لاکھ روپئے فراہم کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔