محرم انتظامات کے ضمن آج سکریٹریٹ میں اجلاس

ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی صدارت کرینگے ، علماء ذاکرین ، شیعہ تنظیموں کے نمائندے مدعو
حیدرآباد ۔ 21۔ستمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی 22 ستمبر کو سکریٹریٹ میں ماہِ محرم کے انتظامات کے سلسلہ میں مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کریں گے ۔ اس اجلاس میں امن و ضبط کی صورتحال ، برقی سربراہی ، ٹرانسپورٹ انتظامات ، صحت و صفائی اور پانی کی سربراہی جیسے امور کا جائزہ لیاجائے گا ۔ 10 محرم کو علم بی بی کے جلوس کیلئے ہاتھی کی فراہمی ، عاشور خانوں کی تعمیر و مرمت کیلئے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے تعاون حاصل کرنے جیسے امور پر غور کیا جائے گا ۔ اجلاس میں علماء و ذاکرین کے علاوہ شیعہ تنظیموں کے نمائندوں کو مدعو کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ پولیس ، واٹر ورکس ، ٹرانسپورٹ ، ٹرانسکو ، فائر سرویسز ، میڈیکل اینڈ ہیلت اور دیگر محکمہ جات کے عہدیدار شرکت کریں گے ۔ شہر کے عوامی نمائندوں کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ وقف بورڈ کی جانب سے ہر سال محرم کے انتظامات کیلئے گرانٹ ان ایڈ منظور کی جاتی ہے ۔ اسی دوران آل انڈیا شیعہ آرگنائزیشن کے صدر میر ہادی علی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست کے 11,000 رجسٹرڈ وقف ، عاشور خانوں کو گرانٹ ان ایڈ کے طور پر 20 کروڑ روپئے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دیگر مختلف تہواروں کا سرکاری طور پر انعقاد عمل میں لا رہی ہے ، ایسے میں محرم کے انتظامات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ مکتوب میں کہا گیا کہ حیدرآباد کا محرم قلی قطب شاہ کے زمانہ سے کافی شہرت رکھتا ہے اور یوم عاشورہ کا بلا لحاظ مذہب و ملت عوام اہتمام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر جو سیکولر قائد ہیں اور تمام مذاہب کا یکساں طور پر احترام کرتے ہیں۔ لہذا ان سے امید کی جاسکتی ہے کہ وہ عاشور خانوں کیلئے 20 کروڑ روپئے کی گرانٹ ان ایڈ منظور کریں گے۔