محبوب نگر کے غرق پراجیکٹس کا جائزہ لینے میں حکومت ناکام

ضلع کیساتھ تنگ نظری کا کے سی آر پر الزام ،تلنگانہ تلگو دیشم کا بیان
حیدرآباد۔7 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی نے تلنگانہ راشٹر سمیتی کی زیرقیادت حکومت تلنگانہ کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ مسٹر چندر شیکھر راؤ کی زیرقیادت حکومت تلنگانہ نے حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخابات پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ضلع محبوب نگر میں گزشتہ تین ماہ کے دوران دو بڑے پراجیکٹس غرق ہوجانے کے باوجود اس کا جائزہ لینے میں بُری طرح ناکام ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں لوئیر جورالا برقی پیداواری پراجیکٹ ڈوب جانے کے باعث 900 کروڑ روپئے مالیتی برقی پیداوار پراجیکٹ کے آلات (مشنری) مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئے جس کے نتیجہ میں 240 میگاواٹ برقی پیداوار نہ ہونے کے باعث برقی حاصل نہیں ہوسکی اور اس برقی پیداواری یونٹ کی مشنری کے درستگی کا کام آج تک بھی مکمل نہیں ہوسکے۔ این ٹی آر ٹرسٹ بھون میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر قائد و سابق رکن پارلیمان مسٹر آر چندر شیکھر ریڈی نے اس بات کا انکشاف کیا اور بتایا کہ مذکورہ برقی پیداواری پراجیکٹ کی مشنری پانی میں ڈوب جانے کے واقعہ کو بھول جانے سے قبل ہی کلواکرتی لفٹ اریگیشن اسکیم کے پانچ پمپ ہاؤزس پر 100 فیٹ شری سیلم بیاک وائر ( سری سیلم پراجیکٹ کے پیٹھے کا پانی) جمع ہوگیا۔ اس کے باوجود مسٹر چندر شیکھر راؤ کی زیرقیادت تلنگانہ حکومت کو اس جانب توجہ دینے کیلئے فرصت و دلچسپی نہیں ہے اور حکومت کے اس طرز عمل پر ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ ٹی آر ایس قیادت ضلع محبوب نگر کے ساتھ تنگ نظری کا مظاہرہ کررہی ہے۔ مسٹر آر چندر شیکھر ریڈی نے برقی پیداواری پراجیکٹس کے غرق ہوجانے کے پیش آئے واقعات پر فی الفور اپنے مثبت ردعمل کا اظہار کرنے مذکورہ برقی پیداواری پراجیکٹس کے ڈوب جانے کیلئے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔