’’محبوبہ مفتی کی حیثیت ربر اِسٹامپ سے زیادہ کچھ نہیں‘‘: انجینئر رشید

جموں وکشمیر اسمبلی کے بجٹ اجلاس کا ہنگامہ خیز آغاز، اپوزیشن کا واک آؤٹ
جموں، 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ اور شمالی کشمیر کے حلقہ انتخاب لنگیٹ سے آزاد ممبر اسمبلی انجینئر شیخ عبدالرشید نے منگل کی صبح یہاں ریاستی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل اسمبلی کمپلیکس کے باہر دھرنا دیکر احتجاج کیا۔وہ کشمیر کے آرپار رائے شماری کرانے کا مطالبہ کررہے تھے ۔ انہوں نے اپنے ہاتھوں میں ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس پر ‘حق خودارادیت ۔ واحد راستہ’ کا نعرہ تحریر تھا۔ اس بینر پر کشمیر میں تشدد آمیز واقعات کے دوران ہلاک ہونے والے بعض کشمیری نوجوانوں اور خواتین کی تصویریں دیکھی جاسکتی تھیں۔ اپنی شعلہ بیانی کے لئے مشہور انجینئر رشید نے اس موقع پر ‘آر پار رائے شماری، سب نعروں پر ایک ہی بھاری، حق ہمارا رائے شماری’ کے نعرے لگائے ۔ انہوں نے اس موقع پر موجود نامہ نگاروں کو بتایا کہ کشمیری ہندوستان کے دشمن نہیں ہیں لیکن وہ چاہتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے ‘رائے شماری کے وعدے ‘کو پورا کرے ۔انجینئر رشید نے کہا کہ ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی حیثیت ایک ربر اسٹامپ سے زیادہ کچھ بھی نہیں رہ گئی ہے ۔دریں اثناء جموں وکشمیر کی اسمبلی کے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ تک جاری رہنے والے بجٹ اجلاس کا منگل کو یہاں توقع کے عین مطابق ہنگامہ خیز آغاز ہوا۔ریاستی گورنر این این ووہرا کے خطاب کے دوران اپوزیشن کے اراکین نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے احتجاجاً واک آوٹ کیا۔منگل کی صبح جوں ہی گورنر ووہرا نے اسمبلی کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا شروع کیا تو نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اراکین اپنی سیٹوں سے اٹھ کھڑے ہوئے اور ‘پی ڈی پی۔ بی جے پی سرکار ہائے ہائے ، نکمی سرکارہائے ہائے ، قاتل سرکار ہائے ہائے ، جمہوریت کے قاتلوں ہوش میں آؤ، ہوش میں آو’ کے نعرے بلند کرتے ہوئے گورنر موصوف کے خطاب میں رخنہ ڈال دیا۔ اپوزیشن اراکین نے اپنے ساتھ سیاہ پرچم اور پلے کارڈ لائے تھے جن پر ‘حکومت مخالف’ نعرے درج تھے ۔