مجھے کشمیر میں مذاکرات کیلئے حالات سازگار بنانے کی ذمہ داری دی گئی :گورنر

تمام فریقوں کو شامل کرنے کا ارادہ ۔ عسکریت پسندی بندوق میں نہیں بلکہ ذہن میں ہوتی ہے
جموں5نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہیں وزیراعظم نریندر مودی نے ریاست میں مذاکرات کے لئے حالات سازگار بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گذشتہ تین مہینوں کے دوران صرف ایک کشمیری نوجوان نے جنگجووں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی اور پتھربازی کا سلسلہ تھم گیا۔گورنر موصوف نے کہا کہ جنگجویت بندوق میں نہیں بلکہ ذہن میں ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیریوں کو یہ بتانے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ انہیں جنگجویت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ستیہ پال ملک پیر کی صبح یہاں سول سکریٹریٹ میں دربار مو دفاتر کھلنے کے موقع پر نیوز کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جب سے میں نے چارج سنبھالا تب سے پتھربازی کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا ۔ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہیں وزیراعظم نریندر مودی نے ریاست میں مذاکرات کے لئے حالات سازگار بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔ انہوں نے کہا ‘دہلی میں ایک دوستانہ سرکار ہے ۔ نریندر مودی نے مجھے لوگوں سے ملنے اور ترقی کو یقینی بنانے کا کام سونپا ہے ۔ انہوں نے مجھے بات چیت کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔ اگر آپ چار یا چھ ماہ تک ہم پر مہربان رہیں گے تو ہم وہ ماحول بنادیں گے جس میں یہاں بات چیت ہوگی اور کچھ نتیجے نکلیں گے ‘۔ انہوں نے کہا ‘سب سے بڑی چیز یہ ہے کہ ملی ٹینسی بندوق میں نہیں ہوتی بلکہ ذہن میں ہوتی ہے ۔ ہم لوگوں تک یہ بات کامیابی کے ساتھ پہنچانے میں کامیاب ہوئے ہیں کہ اس سے کوئی نتیجہ نہیں نکلنے والا ہے ۔ جو نتیجہ نکلے گا، بات چیت سے نکلے گا’۔گورنر ملک نے دعویٰ کیا کہ گذشتہ تین مہینوں کے دوران وادی میں جنگجووں کی صفوں میں بھرتی بند ہوئی اور پتھربازی کا سلسلہ تھم گیا۔ انہوں نے کہا ‘جب سے میں نے چارج سنبھالا تب سے پتھربازی کا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔ زیادہ سے زیادہ دس سے بیس بچے کہیں جمع ہوکر پتھربازی کرتے ہیں۔ اس کی یہ وجہ ہے کہ میں مسائل کو ایمانداری سے حل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ دقعت یہ ہے کہ ہم غلطی مان لیتے ہیں لیکن یہ لوگ اپنی غلطی نہیں مانتے ‘۔گورنر موصوف نے شاردا یونیوسٹی کے طالب علم احتشام بلال جس نے مبینہ طور پر جنگجووں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے ، پر کہا ‘جو لڑکا ابھی یونیورسٹی سے واپس آیا اس کا کچھ پتہ نہیں۔ اس کو چھوڑ کر گذشتہ دو مہینوں کے دوران ایک بھی نئی بھرتی نہیں ہوئی ہے ۔ پتھربازی اور جنگجویت کی وارداتیں ہوتی تھیں۔ چار مرحلوں پر محیط انتخابات کے وران تشدد کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، ایک چڑیا بھی زخمی نہیں ہوئی۔ ہماری پالیسیوں سے ہمیں لگتا ہے کہ مثبت نتیجہ نکل رہا ہے ۔ لوگوں کو بھی سمجھ میں آرہا ہے ‘۔ ان کا مزید کہنا تھا ‘تین مہینوں کے دوران صرف ایک لڑکے نے ملی ٹینسی جوائن کی ہے ‘۔گورنر ستیہ پال ملک نے خطہ چناب کے ضلع ڈوڈہ میں نمودار ہونے والے پوسٹرس جن میں حزب المجاہدین نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ آنے والے پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کریں، پر کہا ‘ڈوڈہ میں پوسٹر کل لگ گئے ہیں، ہم نے جہاں انتخابات کرائے وہاں روز ایسے پوسٹر لگتے تھے۔