حیدرآباد۔ 29 ۔ فروری (سیاست نیوز) چندرائن گٹہ رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی حملہ کیس کی سماعت جاری ہے اور آج اس کیس کے گواہ استغاثہ گن مین محمدجانی نے اپنا بیان قلمبند کروایا۔ وکیل دفاع پرکاش گوڑ نے ساتویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹن سیشن جج نامپلی کریمنل کورٹ کے اجلاس پر آج گن مین پر جرح کی۔ کیس کی سماعت کے دوران اس نے بتایا کہ 30 اپریل سال 2011 ء میں رکن اسمبلی پر حملہ کے دوران وہ مجلسی رکن اسمبلی احمد بلعلہ کی حفاظت کیلئے متعین تھا۔ اس نے اپنے بیان میں یہ واضح طور پر بتایا کہ مجھے رکن اسمبلی احمد بن عبداللہ بلعلہ کے علاوہ ایسے شخص پر فائرنگ کا اختیار ہے جو دوسرے کی جان لے رہا ہو۔ گن مین نے عدالت میں دیئے گئے بیان میں مزید بتایا کہ وہ حملہ کے دن لوڈ کی ہوئی پستول کے ساتھ ڈیوٹی انجام دے رہا تھا۔ وکیل دفاع نے جراح کے دوران گن مین سے یہ سوال کیا کہ کیا حملہ کے دن احمد بلعلہ زخمی ہوئے تھے یا نہیں، اس نے اپنے جواب میں بتایا کہ رکن اسمبلی احمد بلعلہ نے عبداللہ اور دیگر دو افراد کے ہاتھ پکڑ لئے تھے اور حملہ کے دوران رکن اسمبلی کا پیٹ دبنے کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہورہی تھی۔ اس نے اپنے بیان میں یہ بتایا کہ حملہ کے دوسرے دن تک اس نے فائرنگ میں استعمال کی گئی پستول اپنے ساتھ رکھا اور اپنے ساتھی گن مین ستیہ نارائنا کو پستول حوالہ نہیں کی تھی بلکہ حملہ کے دوسرے دن صبح چندرائن گٹہ پولیس کو اپنا ہتھیار حوالہ کیا تھا۔ (سلسلہ صفحہ 8پر)