کولکتہ ۔ 17 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : جادھو پور یونیورسٹی کیمپس کے باہر مظاہرہ کرنے والے 23 طلباء کی گذشتہ شب گرفتاری کے بعد وائس چانسلر ابھیجیت چکرورتی نے بتایا کہ طلباء کے نازیبا سلوک کی وجہ سے وہ پولیس کو طلب کرنے پر مجبور ہوئے ۔ یاد رہے کہ طلباء نے ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے خلاف احتجاج منظم کیا تھا ۔ انٹرنل کامپلکس کمیٹی ( آئی سی سی ) بھی جنسی زیادتی کے معاملہ کی جانچ پڑتال کررہی ہے ۔ وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ رات تقریبا 2 بجے پولیس ان کی مدد کے لیے پہنچی لیکن اسی دوران انہوں نے یہ بات بھی محسوس کی کہ کئی طلباء ان کے ساتھ بدتمیزی کررہے تھے اور انہوں نے میرے ساتھ چلنے والے پولیس اہلکاروں پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ مسٹر چکرورتی نے مزید کہا کہ احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں میں کئی طلباء ’ باہر ‘ کے تھے جنہیں ٹیچرس بھی نہیں پہچان سکے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ گذشتہ ماہ کالج کی ایک تقریب کے دوران کم و بیش دس طلباء یونیورسٹی کی ایک طالبہ کو گھسیٹتے ہوئے بوائز ہاسٹل تک لے گئے تھے اور وہاں اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی ۔