حکومت قبائلی عوام کو کہاں بسائے گی : سی پی آئی ایم کا سوال
حیدرآباد 4 ستمبر (سیاست نیوز) مجلس کو مختص کی گئی اراضی پر سخت اعتراض کرتے ہوئے سی پی آئی (ایم) نے ٹی آر ایس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور حکومت سے سوال کیاکہ گزشتہ 25 سال سے اس اراضی پر زندگی بسر کررہے قبائیلی عوام کو حکومت کہاں منتقل کریگی۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ نے اپنے جاری کردہ بیان میں ٹی آر ایس حکومت کے اس فیصلہ کو یکطرفہ اور سیاسی فائدہ پر مبنی قرار دیا اور بتایا کہ اس اراضی پر ناجائز قابضین اور لینڈ گرابرس سے بچانے کے لئے سی پی آئی ایم گزشتہ 9 سال سے جدوجہد کررہی ہے اور سی پی آئی ایم کی جدوجہد کے سبب یہ اراضی آج تک ناجائز قبضوں سے محفوظ اور غریب عوام کی ضروریات کے لئے فائدہ مند ثابت ہوئی۔ تاہم آج حکومت نے اپنی سیاسی دوست پارٹی کو تحفہ دے دیا۔ سی پی آئی ایم کا کہنا ہے کہ اویسی ہاسپٹل پہلے ہی ایک وسیع علاقہ پر محیط ہے لہذا اب ہاسپٹل کی ضروریات کی تکمیل کے لئے مختص کردہ اراضی کوئی معنی نہیں رکھتی۔ سی پی آئی ایم نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ اس اراضی پر فیصلے کو واپس لے اور قبائیلی عوام کی خواہش کے مطابق اس اراضی پر ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر کرتے ہوئے انھیں بازآباد کرے۔