آلیر انکاونٹر پر قیادت کی سرد مہری مسلمانوں کے لیے ایک چیالنج
حیدرآباد ۔ 11 ۔ جون : ( پریس نوٹ ) : مجلس بچاؤ تحریک کے ابتدائی صدور معتمدین و کارکنان کے ایک ہنگامی اجلاس کا مہدی فنکشن ہال میں انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت ڈکٹر قائم خاں صدر تحریک نے کی اور اپنے صدارتی خطاب آلیر فرضی انکاونٹر کے نام پر 5 مسلم نوجوانوں کے قتل عام پر قیادت کی سرد مہری و خاموشی کو مسلمانوں کے لیے ایک چیالنج قرار دیا اور اپیل کی کہ وہ اپنے رہبر و رہزن کے درمیانی فرق کو محسوس کریں ۔ قرات کلام پاک سے آغاز ہوا ۔ جناب محمد مجید اللہ خاں فرحت ترجمان ایم بی ٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر نا انصافی کے خلاف سینہ سپر ہوجانا مسلمانوں کا فرض منصبی ہے ۔ چنانچہ آلیر فرضی انکاونٹر کے نام پر رونماہوا کربناک واقعہ ملت اسلامیہ کو دعوت فکر دیتا ہے کہ وہ کلمہ کی بنیاد پر متحد ہو کر اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جاری لامتناہی سلسلے کے خلاف ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ جب کبھی مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی اور ظلم کے واقعات رونما ہوتے بانی مجلس بچاؤ تحریک جناب محمد امان اللہ خاں نے اپنے غیض و غضب کے ساتھ ایوان کے در و دیوار کو ہلا دیتے اور حکومتوں کو اپنی غلطی پر ندامت کے لیے مجبور کیا مولوی محمد نصیر الدین قادری نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں گلہائے عقیدت پیش کیا ۔ جناب محمد امجد اللہ خاں خالد سابق کارپوریٹر ایم بی ٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل سے قبل کے سی آر نے ملازمتوں میں اور تعلیمی شعبہ جات میں مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات اور شعبہ حیات میں مسلمانوں کی فلاح و کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے متعدد وعدوں کے سبز باغ دکھاتے رہے تاہم اقتدار حاصل کرتے ہی تمام وعدوں کو برفدان کی نظر کرتے ہوئے اپنے مفادات کے لڈو بنانے میں مشغول ہوچکے ہیں ۔ جناب امجد اللہ خاں نے کہا کہ آلیر فرضی انکاونٹر کا واقعہ عالمی سطح پر مسلمانوں میں بے چینی پیدا کردیا ہے اور چیف منسٹر کے سی آر کربناک واقعہ کے خلاف سخت ترین اقدامات کرنے کے بجائے مسلمانوں کے ذہنوں کو تبدیل کرنے کے لیے جشن تلنگانہ ، سوچھ حیدرآباد جیسے پروگرام کو قطعیت دی ۔ اجلاس کو مولانا سید طاہر ، الطاف نصیب خاں ، محمد اعظم خاں ، محمد امجد خاں اور دوسروں نے بھی مخاطب کیا ۔ سکندر مرزا نے کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا ۔۔