’’مجسمہ اتحاد ‘‘ کی تعمیر حماقت ، امداد بند کرنے کا مطالبہ

لندن ۔ 6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ نے ہندوستان میں 182 بلند سردار ولبھ بھائی پٹیل کے مجسمہ اتحاد کی تعمیر کے نظریہ کو ’’مکمل حماقت‘‘ قرار دیا۔ کنزرویٹیو پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پیٹربون نے کہا کہ امریکہ سے 1.1 ارب پاونڈ کی امداد حاصل کی گئی۔ ساتھ ہی ساتھ 330 ملین پاونڈ اس مجسمہ کی تعمیر پر خرچ کئے گئے جو ایک مکمل حماقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی کارروائیوں پر لوگ پاگل ہوجاتے ہیں۔ بون برطانیہ کے 1.17 ارب پاؤنڈ (9492 کروڑ روپئے سے زیادہ) ہندوستان کی غیرملکی امداد کا تذکرہ کررہے تھے جو ہندوستان کو گذشتہ پانچ سال سے زائد عرصہ میں حاصل ہوئی حالانکہ یہ رقم مختلف سماجی پراجکٹس بشمول خواتین کے حقوق کے مسائل، قابل تجدید توانائی کے پراجکٹ اور مذہبی رواداری کی حوصلہ افزائی کیلئے کی گئی تھی۔ رکن پارلیمنٹ برطانیہ کو یقین ہیکہ اس کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ ان پراجکٹس کیلئے ہندوستان آسانی سے اتنی رقم صرف کرسکتا تھا بشرطیکہ اس نے تقریباً 3000 کروڑ روپئے 2000 ٹن وزنی مجسمہ کیلئے صرف نہ کئے ہوتے۔ بعض برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا بھی یہی نظریہ ہیکہ ہندوستان کو مجاہد آزادی کے مجسمہ کی تعمیر پر 2989 کروڑ روپئے صرف نہیں کرنے چاہئے تھے۔ کنزرویٹیو پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ پیسہ کس طرح صرف کرتے ہیں یہ ان کا اپنا معاملہ ہے لیکن ایسے ملک کو امداد نہیں دی جاسکتی بعض برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے بھی یہ نظریہ پیش کیا کہ اگر ہندوستان ایک مجسمہ کی تعمیر کیلئے 2989 کروڑ روپئے صرف کرسکتا ہے تو ہندوستان کو برطانوی امداد کی قطعی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ برطانیہ نے ہندوستان کو 300 ملین پاونڈ کی امداد 2012ء میں دی تھی جبکہ اس پراجکٹ کا آغاز ہوا تھا۔ 2013ء میں ہندوستان کو 268 ملین پاونڈ امداد حاصل ہوئی ۔ 2014ء میں 278 ملین پاونڈ اور 2015ء میں 185 ملین پاونڈس حاصل ہوئے۔